پاکستان کے قومی برانڈ کو مزید بہتر بنایاجانا چاہیے،پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کو کھلاڑیوں کی انجریز سے نقصان ہوا، سابق پیسر
قومی ٹیم کے سابق پیسر عاقب جاوید نے پاکستان سپرلیگ کو فلاپ شو قرار دے دیا، سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا ہے کہ ایونٹ میں کچھ بھی قابل تعریف نہیں تھا جب کہ کرکٹ اور پچز کا معیار اچھا نہیں رہا، کوئی نوجوان کرکٹر بھی اْبھر کر سامنے نہیں آیا۔
پاکستان میں کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں عاقب جاوید نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل9 میں اس بار کچھ بھی ایسا نہیں دکھائی دیا جس کی تعریف ہوسکے، معیاری کرکٹ کی کمی رہی، پچز کا معیار بھی اچھا نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ تماشائیوں کی شمولیت نہیں بڑھی، کوئی ایسا نوجوان بھی اْبھر کر سامنے نہیں آیا جسے نویں ایڈیشن کی دریافت کہا جاسکے، چند کھلاڑیوں نے کچھ بہتر پرفارمنس ضرور کیا لیکن تسلسل کا فقدان رہا، اس برانڈ کو مزید بہتر کرنے پر توجہ دینا ہوگی، اس میں بہت بہتری کی گنجائش موجود ہے، شائقین کی دلچسپی بڑھائے بغیر ہم آگے نہیں جاسکتے۔
عاقب جاوید نے لاہور قلندرز کی کارکردگی توقعات کے مطابق نہ ہونے کی بڑی وجہ اہم پلیئرز کی انجریز اور عدم دستیابی کو ٹھہرایا، انھوں نے کہا کہ آخری پوزیشن پر رہنا اس ٹیم کے لیے افسوسناک بات ہے جو2 سال پی ایس ایل کی چیمپئن رہی، ہمیں راشد خان کی خدمات حاصل نہیں تھیں، ڈیوڈ ویزا کو بھی فٹنس مسائل رہے، فیلڈنگ غیر معیاری رہی، کھلاڑی توقعات کے مطابق پرفارم نہ کرسکے۔