پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کو سنسنی خیز سپر اوور میں شکست دی۔
کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ٹی 20 سیریز جیتنے کے بعد پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ ویمن ٹیم کے خلاف ون ڈے سیریز کا تیسرا میچ جیت لیا۔ تاہم اس میچ کی جیت کے باوجود نیوزی لینڈ نے 2-1 سے جیت کر مجموعی طور پر سیریز اپنے نام کرلی۔
پاکستان کو 252 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ابتدائی طور پر بلے بازی میں ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا، منیبہ علی اور سدرہ امین صرف 37 رنز پر آئوٹ ہوگئیں تاہم بسمہ معروف اور عالیہ ریاض کی 101 رنز کی شراکت نے پاکستان کی کامیابی کے امکانات کو پھر سے زندہ کردیا۔ بسمہ معروف نے سب سے زیادہ 68 رنز بنائے اور پلیئر آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا۔ فاطمہ ثناء اور نتالیہ پرویز کی تیزرفتار شراکت نے پاکستان کو ہدف کے قریب پہنچادیا۔
آخری اوور میں چھ گیندوں پر آٹھ رنز کا سامنا کرتے ہوئے گرین شرٹس کی ایک وکٹ باقی تھی، ناجیہ علوی کی اہم کوششوں نے پاکستان کو وائٹ واش سے بچانے اور سیریز کو برابر کرنے میں مدد کی۔
پہلی اننگز میں نیوزی لینڈ نے 252 رنز کا مسابقتی ہدف دیا جس میں امیلیا کیر اور میڈی گرین نے اہم کردار ادا کرتے ہوئے بالترتیب 77 اور 65 رنز بنائے۔
میچ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کرنے والی بسمہ معروف نے کہا کہ دورہ نیوزی لینڈ ہمارے لئے بہت اچھا رہا، ہم نے یہاں ٹی ٹونٹی سیریز جیتی، اس دورے میں کافی مثبت چیزیں رہیں۔
پیر کو کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے تیسرے ون ڈے میچ میں پاکستان ٹیم کی کامیابی کے بعد پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کرنے کے دوران بسمہ معروف نے کہا کہ جب اسکور 250 ہوا تو ہمیں یقین تھا کہ ہم ہدف عبور کرسکتے ہیں۔ ابتدا میں جلد وکٹیں گرنے پر عالیہ سے یہی کہا کہ بڑی پارٹنرشپ بنانے کی کوشش کریں گے، ہمارے لئے وہ پارٹنرشپ بہت اہم تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیل اینڈرز کی پرفارمنس بہت عمدہ رہی، اس سیریز میں مجھ سے رنز نہیں ہورہے تھے اس لئے مجھ پر پریشر تھا۔
بسمہ معروف کا کہنا تھا کہ میری ساتھی کھلاڑیوں نے میری بہت ہمت بڑھائی، اس اننگز کا کریڈٹ ان کو جاتا ہے، یہ دورہ ہمارے لئے بہت اچھا رہا ہم نے ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتی۔ انہوں نے کہا کہ فاطمہ ثنا فائٹر کھلاڑی ہیں، ان میں قائدانہ صلاحیت موجود ہے، وہ ایک اچھی آل راؤنڈر کے طور پر تیار ہورہی ہیں، امید ہے مستقبل میں بھی ہمیں ان کا بہترین کردار دیکھنے کو ملے گا۔