ٹیسٹ کرکٹر احمد شہزاد نے نادانی میں ہونے والی غلطیوں سے کیریئر متاثر ہونے کا اعتراف کرلیا
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں 28 سالہ اوپنر نے کہا کہ ماضی میں جو کچھ ہوا میں وہ بھول چکا، ڈوپنگ میں پابندی تکلیف دہ لمحہ تھا، ڈومیسٹک کرکٹ کے دوران بال ٹیمپرنگ میں ملوث نہیں رہا، صرف کپتان ہونے کے ناطے الزام مجھ پر آیا تاہم کسی سے کوئی گلہ نہیں، میں پی سی بی حکام کا شکرگزار ہوں جنھوں نے مشکل وقت میں ساتھ دیا اورکرکٹ میں واپسی کیلیے رہنمائی کی، اب تمام تر توجہ قومی ٹیم میں واپسی اور کیریئرکوطول دینے پر ہے، ابھی میری عمر زیادہ نہیں، اس لیے طویل عرصے تک پاکستان کی نمائندگی کرسکتا ہوں۔
احمد شہزاد نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ شاہد آفریدی کی ریٹائرمنٹ سے ان کو ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے میں مشکلات پیش آئیں۔ انھوں نے کہاکہ سری لنکا کے خلاف 2 میچزمیں کھیلنے کا جو موقع ملا، اس میں پرفارم نہ کرپانے کا افسوس ہے، اب سلیکٹرز نے دوبارہ ملک کی نمائندگی کا موقع فراہم کیا توبہترین پرفارمنس کی کوشش کروں گا۔
احمد شہزاد نے کہا کہ پی ایس ایل کے تمام میچز ملک میں کرانا زبردست فیصلہ ہے،اس سے نہ صرف کھیل کو فروغ بلکہ شائقین کرکٹ کو اپنے فیورٹ کھلاڑیوں کو ہوم گراونڈ پرایکشن میں دیکھنے کا موقع بھی ملے گا،میری خواہش ہے کہ اپنی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے شاندار کھیل پیش کرکے فتوحات میں کردار اداکروں۔