news

احمد شہزاد کا پی سی بی پر این او سی فیصلوں میں جانبداری کا الزام

احمد شہزاد نے پی سی بی پر جانبداری اور غیر منصفانہ طرز عمل کا الزام لگایا، جو ان کے خیال میں پاکستان کے کھلاڑیوں اور کھیل کے لیے نقصان دہ ہے۔

احمد شہزاد کا پی سی بی پر این او سی فیصلوں میں جانبداری کا الزام

قومی ٹیم کے اوپنر احمد شہزاد نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر تنقید کے نشتر چلادیئے۔ 
مقامی اسپوٹس پلیٹ فارم پر انٹرویو دیتے ہوئے اوپنر احمد شہزاد نے غیر ملکی لیگز میں شرکت کے خواہشمند کھلاڑیوں کو نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) نہ دینے پر تنقید کرتے ہوئے بورڈ پر جانبداری اور غیر منصفانہ طرز عمل کا الزام لگادیا۔ 
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) غیر ملکی لیگز کیلئے این او سی دینے میں ہمشہ ہچکچاہٹ کا شکار رہا ہے، من پسند یا اثرو رسوخ کے حامل پلئیرز کو سب کچھ مل جاتا ہے جبکہ دیگر کرکٹرز این او سی کیلئے رُل رہے ہوتے ہیں۔  
احمد شہزاد نے لیگ اسپنر شاداب خان کی خراب پرفارمنس کے باوجود انہیں این او سی دینے کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ٹی20 ورلڈکپ میں ناقص پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے والے کرکٹر کو فوراً نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ مل گیا کیوں؟ 
کیا پی سی بی میں فیصلہ سازوں میں ان کے کچھ لوگ یا دوست شامل ہیں؟ 
انہوں نے کہا کہ پی سی بی کرکٹرز کو لیگ کھیلنے سے روکنے کے بجائے ان کی سمت بہتر کرنے پر دھیان دے۔،،  
قبل ازیں پاکستان کرکٹ بورڈ نے دی ہنڈریڈ کیلئے نسیم شاہ کو این او سی دینے سے انکار کردیا تھا جبکہ گلوبل ٹی20 لیگ کیلئے کپتان بابراعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد رضوان، محمد نواز اور محمد عامر کوتاحال این او سی جاری نہیں کیاگیاہے۔ 
بورڈ کا کہنا ہے کہ کینیڈا ٹی20 لیگ کو آئی سی سی نے منظوری نہیں دی جس کی وجہ سے پلئیرز کے این او سی تاخیر کا شکار ہیں۔ 
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بورڈ نے اعلان کیا تھا کہ کھلاڑیوں کے ورک لوڈ مینجمنٹ کو دیکھتے ہوئے انہیں محدود لیگز میں شرکت کی اجازت دی جائے گی تاہم ابھی تک مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔