news
English

احمدشہزاد کا پاکستان کے ڈریسنگ روم میں غیرمنصفانہ سلوک کا الزام

قومی ٹیم کے سابق بلے باز احمد شہزاد کا دھماکہ خیز بیان بنیادی طور پر بعض کھلاڑیوں کے رویے کے گرد گھومتا ہے۔

احمدشہزاد کا پاکستان کے ڈریسنگ روم میں غیرمنصفانہ سلوک کا الزام

قومی ٹیم کے سابق بلے باز احمد شہزاد کا نیا اور دھماکہ خیز بیان بنیادی طور پر قومی ٹیم کے بعض کھلاڑیوں کے رویے کے گرد گھومتا ہے، احمد شہزا دنے اگرچہ واضح طور پر کسی کا نام نہیں لیا مگر انہوں نے اشاروں کنایوں میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کی کوشش کی۔ 
پاکستانی ٹیم کے اوپننگ بلے باز احمد شہزاد نے قومی ٹیم کے بعض کھلاڑیوں کے ساتھ مبینہ ترجیحی سلوک کے بارے میں چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے۔ 
یہ دھماکا خیز بیان بنیادی طور پر کچھ کھلاڑیوں کے ساتھ برے رویے اور ناروا سلوک کے گرد گھومتا ہے، خاص طور پر اپنے بیان میں احمد شہزاد نے اسامہ میر کو نمایاں کیا ہے جو ان کے مطابق چند کھلاڑیوں کے ناروا سلوک کا نیا شکار ہیں۔ 
ایک مقامی میڈیا چینل کے ساتھ بات کرتے ہوئے، احمد شہزاد نے اصرار کیا کہ ٹیم میں کچھ کھلاڑیوں کو دوسروں کے مقابلے میں کیسے ہینڈل کیا جاتا ہے اس میں واضح فرق اور تضاد پایا جاتا ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ “میں نے کچھ کھلاڑیوں سے بات کی ہے، ڈریسنگ روم میں چند کھلاڑیوں کا استقبال نہیں کیا جاتا۔ انہیں کچھ دوسرے کھلاڑیوں جیسا سلوک اور اعتماد نہیں دیا جاتا۔ وہ کچھ کھلاڑیوں کو ٹیم میں رکھنے اور دوسروں کو ڈراپ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ طیب طاہر کو لایا گیا، ان کا استقبال نہیں کیا گیا اور بالٓاخر ٹیم سے باہرکر دیا گیا۔ سعود شکیل کو ان کی ٹیسٹ پرفارمنس کی بنیاد پر لایا گیا۔ اسامہ میر، جس کے بارے میں ہم کہہ رہے تھے کہ اسے ورلڈ کپ سے پہلے موقع دیں تاکہ اسے اعتماد ملے مگر کسی نے نہیں سنی، دیکھیں اسامہ ایک کلائی کا شاندار اسپنر ہے۔ جب گیند پرانی ہوتی ہے تو وہ زیادہ موثر ہوتا ہے مگر اسے 11ویں اوور میں لایا گیا۔
احمد شہزاد نے دعویٰ کیا کہ وہ بعض کھلاڑیوں کو بچانے اور ان کھلاڑیوں کو بے نقاب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ٹیم میں تعصب اور ناروا سلوک کے ذمے دار ہیں۔ 
31 سالہ سابق اوپنر نے ابرار احمد کو ٹیم شامل کرنے کی بھی حمایت کی، ان کا تھا کہ ٹیم کے انتخاب کے فیصلے کارکردگی اور مہارت کے علاوہ دیگر عوامل سے متاثر ہوتے ہیں۔ ،،
انہوں نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا کہ "ہم کافی عرصے سے کہہ رہے تھے کہ ابرار احمد کو لاؤ، ٹیم کو مسٹری اسپنر کی ضرورت ہے، یہ ہمارے ساتھی ہیں، یہ ہمارے دوست ہیں، مگر انہیں ٹیم میں خوش آمدید نہیں کیا گیا۔،،