معروف گلوکار کو ماضی کے ایک کیس کو بنیاد بناکرفرنچائز کی شکایت پر پراجیکٹ سے الگ کردیاگیا۔
ایچ بی ایل، پی ایس ایل 9 کے ترانے پر ایک نیا تنازع سامنے آ گیا جب کہ معروف گلوکار علی ظفر پی سی بی کی جانب سے کمٹمنٹ سے پیچھے ہٹنے پر ناخوش ہیں۔
ایچ بی ایل، پی ایس ایل میں ابتدائی تینوں سیزنز کے ترانے علی ظفر نے گائے تھے،2017 میں ’’سیٹی بجے گی‘‘ والا اینتھم اب بھی سب سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ 2018 میں علی ظفر پر ساتھی گلوکارہ میشا شفیع نے ہراسگی کا الزام لگایا تھا جس سے ان کا کیریئر شدید متاثر ہوا، تب سے انھیں دوبارہ پی ایس ایل کا ترانا گانے کا موقع بھی نہیں مل پایا، اگرچہ ان پر ہراسانی کا الزام کبھی ثابت نہیں ہوسکا لیکن ان کی شخصیت پر ایک داغ لگ گیا جو لاکھ کوشش کے باوجود اب تک صاف نہیں ہوسکا۔
ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی نے رواں برس پی ایس ایل 9 کیلیے علی ظفر کی آواز میں اینتھم ریکارڈ کرانے کا پلان بنایا، لیگ کے ایک اعلیٰ آفیشل نے ان سے کمٹمنٹ کر لی جس پر گلوگار نے کام بھی شروع کردیا،انھوں نے 3 گانے بنائے جس میں سے ایک منتخب بھی ہوگیا،البتہ بات جب پی ایس ایل فرنچائزز تک پہنچی تو ایک خاتون آفیشل نے ان پر اعتراض اٹھا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے واقعے کی وجہ سے علی ظفر کو لیگ سے منسلک کرنا درست نہیں اس سے پی ایس ایل کی ساکھ متاثر ہوگی، اس بات کو جواز بنا کر بورڈ نے علی ظفر کو پراجیکٹ سونپنے کا ارادہ تبدیل کردیا، گلوکار اس صورتحال سے ناخوش ہیں، انھوں نے پہلے سوشل میڈیا پر پول کرایا اور اب 2 طویل پوسٹیں کرکے اپنی فرسٹریشن کا اظہار کیا ہے۔
ابھی یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ علی ظفر کی جگہ کون سے گلوکار پی ایس ایل 9 کا اینتھم گائیں گے۔