محمدعامر نے پی سی بی کی انتظامیہ اور شاہین آفریدی کا اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کرنے اور قومی ٹیم میں واپسی کے لیے راہ ہموار کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عامر نے پاکستانی کرکٹ میں واپسی کے لیے سہولت کاری کا کریڈٹ سابق کپتان شاہین آفریدی کو دے دیا۔ فاسٹ بولر تقریباً چار سال کے وقفے کے بعد قومی ٹیم میں واپسی آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے فاسٹ بولر محمد عامر کی تقریباً چار سال کے وقفے کے بعد قومی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔ بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر نے اپنی ایک تازہ ترین ویڈیو میں بات چیت کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی انتظامیہ بالخصوص شاہین آفریدی کا اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کرنے اور واپسی میں سہولت فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
محمد عامر نے کہا کہ "مجھے واپس لانے کا کریڈٹ پاکستان کرکٹ بورڈ کی انتظامیہ اور شاہین آفریدی کو جاتا ہے، وہ مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے واپس لائے۔"
محمد عامر نے اپنی واپسی کو اپنی پہلی سیریز کی طرح ایک اہم لمحہ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں تقریباً چار سال بعد واپس آ رہا ہوں، اور جب آپ اپنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں تو یہ ایک مختلف لمحہ ہوتا ہے اور ایمانداری سے کہوں تو مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ میری پہلی سیریز ہے۔،،
محمد عامر نے کہا کہ ان کی واپسی ٹیم کے آئندہ ورلڈ کپ جیتنے کے مختصر مدت کے ہدف کے گرد مرکوز ہے۔ عامر کا خیال ہے کہ ٹیم نے حالیہ ٹورنامنٹس کے سیمی فائنلز اور فائنلز میں پہنچ کر شاندار پیش رفت کی ہے اور ان کا مقصد فتح کی طرف آخری قدم اٹھانے میں ان کی مدد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلی بار 2009ء میں آیا تھا اور پاکستان عالمی چیمپئن بنا تھا، پھر ہم نے 2017ء کی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل کھیلا جس میں ہم چیمپئن بن گئے۔ پی سی بی انتظامیہ نے مجھے ایک مختصر مدت کے مقصد کے ساتھ واپس لانے کی راہ ہموار کی ہے جو ورلڈ کپ 2024 ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم نے حالیہ ٹورنامنٹس میں سیمی فائنل اور فائنل کھیلے ہیں، اب ہم نے لائن عبور کرنی ہے،اگر یہ مقصد حاصل ہو جاتا ہے تو یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہو گی کہ میں اس فاتح ٹیم کا حصہ تھا'۔
اپنی فٹنس کے حوالے سے عامر نے کہا کہ وہ 2019ء کے مقابلے میں اب بہتر حالت میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "میرے خیال میں میرا فٹنس لیول 2019ء کی نسبت بہت بہتر ہوا ہے کیونکہ میں حالیہ برسوں کے مقابلے میں زیادہ فٹ محسوس کر رہا ہوں۔ اگر آپ فٹ نہیں ہیں تو آپ اپنے آپ کو میدان میں ثابت نہیں کر سکتے چاہے آپ کے پاس کتنی ہی مہارتیں ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ فٹنس لیول کے ساتھ جو میرا حق ہے میں ٹیم میں بہت زیادہ حصہ ڈال سکتا ہوں"۔