عامر اور عماد نے 7 وکٹیں حاصل کیں اور سی پی ایل میں جمیکا تلاواز کو 59 رنز سے فتح دلائی۔
قومی ٹیم سے باہر رہنے والے آل راؤنڈر عماد وسیم اور پی سی بی کی سابق منیجمنٹ کے مبینہ ناروا سلوک کی وجہ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے والے قومی ٹیم کے سابق پیسر محمد عامر کیریبئن پریمئر لیگ (سی پی ایل) میں اپنی زبردست پرفارمنس سے چھائے ہوئے ہیں۔
عماد وسیم اور محمد عامر کیریبئن پریمیئر لیگ میں جمیکا تلاواز کی نمائندگی کر رہے ہیں اور اب تک اپنی کارکردگی سے ٹیم جمیکا کو چار میچز جتوا کر فائنل فور میں پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں۔
پاکستانی کھلاڑیوں کی بے مثال کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ لیگ میں بہترین کارکردگی کی بنیاد پر ٹاپ تھری بیسٹ پلیئرز میں آل راؤنڈرز عماد وسیم سرفہرست ہیں جنہوں نے 13 وکٹیں حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ 255 رنز بھی بنا رکھے ہیں۔
دوسری جانب بولنگ کے شعبے میں ٹاپ فائیو بولرز میں ویسٹ انڈین بولر جیسن ہولڈر 16 وکٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں لیکن محمد عامر صرف ایک وکٹ کے فرق سے 15 وکٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں جب کہ عماد وسیم 13 وکٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر براجمان ہیں۔
ایشیا کپ میں پاکستانی ٹیم کی بدترین کارکردگی بالخصوص پاک بھارت مقابلے میں بولرز کے ناکام رہنے اور پورے ایونٹ میں اسپنرز کے آؤٹ آف فارم رہنے پر آئندہ ماہ بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم میں محمد عامر اور عماد وسیم کو شامل کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
مذکورہ دونوں کھلاڑی ان دنوں ویسٹ انڈیز میں کیریبئن پریمیئر لیگ میں کھیل رہے ہیں اور اپنی کارکردگی کی بدولت پوری لیگ پر چھائے ہوئے ہیں اور اس کارکردگی کی وجہ سے شائقین کا عماد اور عامر کی ورلڈ کپ اسکواڈ میں واپسی کا مطالبہ جائز لگتا ہے۔
واضح رہے کہ عماد وسیم قومی ٹیم منیجمنٹ کو ون ڈے کے لیے اپنی دستیابی ظاہر کر چکے ہیں تاہم ابھی تک مینیجمنٹ کی جانب سے ان سے اس حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔