news
English

عامر نے رضوان کے پٹھوں میں درد اور کھنچائو کی اصل وجہ بتادی

میچ کے بعد کی پریزنٹیشن تقریب کے دوران، ہلکے پھلکے مزاحیہ اعتراف میں رضوان نے کہا کہ کبھی کبھار سچ مچ درد ہوتا ہے اور کبھی یہ اداکاری ہوتی ہے۔

عامر نے رضوان کے پٹھوں میں درد اور کھنچائو کی اصل وجہ بتادی

پاکستان کی قومی ٹیم کے سابق پیسر محمد عامر نے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کے پٹھوں میں ہونے والے درد اور کھنچائو کی اصل وجہ بتادی۔
سری لنکا کے خلاف ریکارڈ ساز فتح کے بعد ہونے والی پریزنٹیشن تقریب کے دوران، ہلکے پھلکے مزاحیہ انداز میں رضوان نے اعتراف کیا کہ کبھی کبھار حقیقت میں درد ہوتا ہے مگر کبھی کبھی یہ اداکاری بھی ہوتی ہے۔ 
پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز، محمد رضوان نے منگل کے روز سری لنکا کے خلاف آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے میچ میں اپنی تیسری ون ڈے سنچری مکمل کرنے کے لیے اپنے درد اور ٹانگوں میں کھنچائو پر قابو پایا اور بلے بازی جاری رکھی۔ 
میچ کے بعد کی پریزنٹیشن تقریب کے دوران، ہلکے پھلکے اعتراف میں، رضوان نے اپنے تبصروں میں مزاح کے ساتھ سنجیدگی کو ملاتے ہوئے کہا کہ کبھی کبھار سچ میں درد ہوتا ہے اور کبھی یہ صرف اداکاری ہوتی ہے۔ تاہم، پاکستانی ٹیم کے سابق تیز گیند باز محمد عامر نے رضوان کی آن فیلڈ اداکاری کے پیچھے کی اصل وجہ پر روشنی ڈالی۔
محمدعامر نے وضاحت کی کہ یہ کسی بھی کرکٹر کی طرف سے پریشر میں خلل ڈالنے اور غور و فکر کے لیے کچھ وقت نکالنے کا ایک چالاک طریقہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "جب بلے باز آپ کو بے رحمی سے ماررہا ہوتا ہے تو میں بھی اداکاری کا سہارا لیتا ہوں۔ ایک ڈیلیوری کرنے کے بعد، میں آہستہ آہستہ اگلی گیند کرانے کےلیے اپنے رن اپ کی طرف واپس جاتا ہوں۔ اس سے آپ کو سوچنے کا وقت ملتا ہے۔
عامر نے کہا کہ کسی میچ میں جب آپ دیکھتے ہیں کہ اگر آپ ہٹ ہو رہے ہیں اور آپ اگلی ڈیلیوری پر بھی اسی انداز میں گیند کرتے ہیں تو آپ کو سوچنے کا وقت نہیں ملتا اور ایک اور ہٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ایسے عالم میں پریشر کو توڑنے کا یہ ایک موثر طریقہ ہے۔ محمد عامر نے بتایا کہ وہ کھیل کو سست کرنے کے لیے جان بوجھ کر ایسی حکمت عملی بھی استعمال کرتے تھے، خاص طور پر نئے بلے باز کے خلاف، ڈاٹ گیندیں دے کر انہیں سیٹ ہونے سے روکنے کے لیے بعض اوقات بولرز بھی پٹھے کنچھنے اور درد کا بہانہ کرتے ہیں۔ سابق پیسر کا کہنا تھا کہ “اگر کوئی بلے باز کریز پر نیا ہے، تو آپ کوشش کرتے ہیں کہ اسے جلدی سے ڈاٹ بال کرانا شروع کر دیں، تاکہ آپ اسے سوچنے کا وقت نہ دیں۔ میں کبھی کبھی سوچنے کے لیے وقت نکالنے کے لیے بیچ میں اپنے جوتے کے فیتے باندھنے لگتا ہوں، اس سے بھی اگلی گیند کے بارے میں سوچنے کو کچھ لمحے مل جاتے ہیں۔،،
انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ حربے ہیں، جنہیں رضوان نے چالاکی سے استعمال کیا اور اپنی اننگز کو آخر تک لے کر گئے۔،،
غور طلب بات یہ ہے کہ رضوان نے ورلڈ کپ کے اہم میچ میں 97 گیندوں پر سات چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے اپنی تیسری ون ڈے سنچری اسکور کی اور وہ ابھی بھی کریز پر موجود تھے جب پاکستان نے سری لنکا کے خلاف 345 رنز کے جیت کے ہدف کا کامیابی سے تعاقب کیا، جو ون ڈے ورلڈ کپ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ رنزکے ہدف کا تعاقب ہے۔