news
English

پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی،مکی آرتھر کو’خدائی مدد‘ کی امید

"تھوڑی سی خدائی مدد سے ہم سیمی فائنل میں پہنچ سکتے ہیں" ٹیم ڈائریکٹر کو امید

پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی،مکی آرتھر کو’خدائی مدد‘ کی امید

ورلڈ کپ 2023 میں پے در پے شکستوں کے بعد پاکستان نے بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے خلاف لگاتار میچ جیت کر سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے اپنی مہم کو دوبارہ شروع کیا ہے، جبکہ قومی ٹیم کے اوپنر فخرزمان گھٹنے کی انجری سے صحتیاب ہوکر واپس آئے اور بنگلہ دیش  کے خلاف میچ میں 81 رنز بنائے پھر کیویز کے خلاف 81 گیندوں پر 126 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جس سے گرین شرٹس کا اعتماد بحال ہوا۔ 8 پوائنٹس کے ساتھ پاکستان کو نہ صرف ہفتے کے روز کولکتہ میں اپنے آخری میچ میں انگلینڈ کو شکست دینے کی ضرورت ہے بلکہ یہ بھی امید بھی کرنی ہے کہ نیوزی لینڈ دو دن قبل بنگلورو میں سری لنکا سے ہار جائے یا یہ میچ بارش کی نذر ہوجائے۔ 
افغانستان بھی اپنے دو آخری میچوں کے نتائج کی بنیاد پر پاکستان کو شکست دے سکتا ہے جبکہ پاکستانی ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ "کون جانتا ہے کہ ہم اس مقابلے میں کیسے جائیں گے"۔ 
انہوں نے کہا "مجھے حقیقی احساس ہے کہ ہم سیمی فائنل میں جارہے ہیں لیکن دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔ ہمیں کیا معلوم ہے کہ یہ ہفتے کو ہمارے ہاتھ میں ہوگا بھی یا نہیں۔،، 
مکی آرتھر نے مزید کہا کہ "تھوڑی سی خدائی مدد سے ہم سیمی فائنل میں پہنچ سکتے ہیں لیکن ہمیں اچھا کھیل بھی پیش کرنا ہوگا۔ جب میں سوچتا ہوں کہ ہم نے کب بہترین کھیل کھیلا تو وہ بنگلہ دیش کے خلاف تھا۔"
اگر پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیتا ہے تو وہ 16 نومبر کو کولکتہ میں روایتی حریف بھارت کیخلاف میدان میں اترے گا۔ مکی آرتھر نے فخر زمان کے میچ جیتنے والے ڈسپلے کو سراہا۔ 
بائیں ہاتھ کے 33 سالہ بیٹر کے بارے میں مکی آرتھر نے کہا کہ "جب سے فخر آیا ہے وہ ناقابل یقین ہے، ہم جانتے ہیں کہ جب وہ اچھا کھیلتا ہے تو وہ غیر معمولی ہوتا ہے۔ میں ہمیشہ فخر کا بہت بڑا حمایتی رہا ہوں کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ وہ کھیل کا پانسہ پلٹ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں 402 رنز کے مشکل ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 41 اوورز میں 342 رنز پر نظر ثانی شدہ ہدف کے بعد فخر زمان نے اپنی ٹیم کو 200 تک پہنچا دیا جس کے بعد بارش کے باعث پاکستان ڈی ایل ایس سسٹم کے تحت 21 رنز سے کامیاب رہا۔ 
فخر زمان نے اپنی 11ویں ون ڈے سنچری میں 11 چھکے اور 8 چوکے لگائےتھے۔
ٹیم ڈائریکٹر نے کہا کہ "ظاہر ہے، فخر کے ٹیم میں آنے سے ہم میں زندگی کی ایک نئی سانس آئی۔ شروع میں ان کا نہ ہونا مشکل تھا۔ اس ٹورنامنٹ میں آنے سے قبل وہ فارم میں نہیں تھے۔"  
مکی آرتھر نے کہا کہ " فخر زمان جب بھی زیادہ لمبی بلے بازی کرتا ہے تو وہ کھیل کا نقشہ بدل دیتا ہے، ہم اتنے ہی زیادہ غالب ہو جاتے ہیں،  لہذا یہ ہمارے لیے واقعی اہم ہے کہ ہم فخر کو اس قسم کی فارم میں رکھیں اور یہ واقعی اہم ہے کہ وہ انگلینڈ کے خلاف کھیل میں اپنی بیٹنگ کے ساتھ اس فارم اور جارحیت کو اپنائے۔،، 
مکی آرتھر نے کہا کہ دفاعی چیمپئنز کے 7 میں سے 6 میچ ہارنے کے باوجود ان کی ٹیم کو انگلینڈ کے خلاف اپنا بہترین کھیل پیش کرنے کی ضرورت ہے۔،،