کراچی: 4 میچز پاکستان میں جبکہ دیگر یو اے ای میں کرا دیں، ایشیاکپ کو بچانے کے لیے پی سی بی نے حتمی فارمولہ پیش کر دیا۔
پاکستان کو رواں سال ستمبر میں ایشیاکپ کی میزبانی کرنی ہے مگر بھارت نے دورے سے انکار کر دیا جس کی وجہ سے مقابلوں پر شکوک کے بادل چھائے ہوئے ہیں، پی سی بی نے ایونٹ کو بچانے کے لیے’’ہائبرڈ ماڈل‘‘ کی تجویز دی جس کے تحت صرف بھارتی ٹیم کے میچز نیوٹرل وینیو پر کھیلے جاتے۔
پی سی بی مینیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی گزشتہ دنوں اہم میٹنگز کے لیے یو اے ای گئے وہاں انھوں نے آئی سی سی اور امارات کرکٹ بورڈ کے آفیشلز سے بھی بات چیت کی، ذرائع نے بتایا کہ منگل کو نجم سیٹھی کی نائب صدر اے سی سی پنکج کھیمجی سے ملاقات ہوئی۔
اس موقع پر انھوں نے ہائبرڈ ماڈل کی مزید تفصیلات پیش کیں، تیار شدہ شیڈول کے مطابق بھارت کے سوا دیگر چاروں ٹیمیں سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور نیپال پہلے پاکستان آ کر یہاں 4 میچز کھیل لیں، اس کے بعد پانچوں کو چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے یو اے ای لے جایا جائے جہاں دیگر 7 میچز اور فائنل کا انعقاد ہو۔
نائب صدر اے سی سی پنکج کھیمجی نے سوال اٹھایا کہ لاجسٹک طور پر یہ کیسے ممکن ہوگا براڈ کاسٹر بھی دو ممالک میں کریو و آلات لے جانے پر اطمینان محسوس نہیں کرے گا۔
اس پر جواب دیا گیا کہ صرف ایک بار ہی پاکستان سے یو اے ای جانا ہوگا،بار بار آنے جانے کا کوئی معاملہ نہیں ہے، اسی طرح اگر بھارتی براڈ کاسٹر اسٹار کو پاکستان آنے میں مسئلہ ہے تو پروڈکشن ہم کر کے انھیں دے دیں گے،ہم پی ایس ایل میں تو تین کٹس کے ساتھ بھی پروڈکشن کر چکے ہیں۔
جب دبئی کی گرمی کا سوال اٹھا تو نجم سیٹھی نے جواب دیا کہ ایسے ہی موسم میں جب آئی پی ایل اور پہلے بھی ایشیا کپ ہوا تب تو یہ بات نہیں کی گئی تھی۔
ایشین کرکٹ کونسل کے نائب صدر نے پاکستانی تجاویز اور مجوزہ شیڈول پر صدر جے شاہ سے تبادلہ خیال کر کے جواب دینے کا کہا ہے، توقع ہے کہ اسی ماہ کوئی حتمی فیصلہ سامنے آ جائے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر پورا ایونٹ نیوٹرل وینیو پر لے جانے پر اصرار جاری رہا تو پھر پاکستان شرکت نہیں کرے گا۔ دیگر ٹیموں کے ساتھ ایشیا کپ ہونے پر ان ہی دنوں میں پی سی بی ملک میں ٹرائنگولر ٹورنامنٹ کرائے گا جس کے لیے بات چیت شروع بھی ہو چکی ہے،البتہ حکام کو امید ہے کہ ایسی نوبت نہیں آئے گی۔
نئی تجاویز میں ہر مسئلے کا مناسب حل تجویز کیا گیا ہے، یو اے ای بھی بھارت پر اپنا اثرورسوخ استعمال کرے گا، اس کے باوجود اگر سری لنکا میں باقی میچز کرانے پر اصرار ہوا تو پھر پاکستان ٹکٹوں کی آمدنی سمیت زرتلافی طلب کرے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ سری لنکا کرکٹ کے صدر شمی سلوا کے خلاف سابق کپتان ارجنا راناٹنگا نے مقدمہ بھی کیا ہوا ہے، وہ خاصے دبائو کا شکار ہیں، اپنے ملک میں ایشیائی ایونٹ کروا کے وہ بورڈ کے لیے کچھ پیسہ کما کر اپنی پوزیشن مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔
اگر پاکستان نے ایونٹ میں شرکت نہیں کی تو براڈ کاسٹر اسٹار اسپورٹس بھی 48 ملین ڈالر ادا نہیں کرے گا کیونکہ معاہدے کے تحت 2 پاک بھارت میچز ہونے ہیں، نئے کنٹریکٹ کی مالیت آدھی سے بھی کم رہ سکتی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ اے سی سی میٹنگ میں بنگلہ دیشی نمائندے نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ پاکستان کے بغیر ایشیا کپ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، البتہ اسے یو اے ای کے گرم موسم میں کھیلنے پر اعتراض ہے، اسی طرح افغانستان کی مشکل وقت میں مدد کرتے ہوئے پی سی بی نے ٹیم کو سیریز کھیلنے شارجہ بھیجا تھا،وہ بھی اس کے ساتھ ہی کھڑا ہے۔
یاد رہے کہ 6 قومی ایشیا کپ میں میزبان پاکستان کے ساتھ بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش،افغانستان اور نیپال کی ٹیموں کو شرکت کرنی ہے۔