قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ راولپنڈی ٹیسٹ میں لنچ پر میچ ہاتھوں سے نکلتا نظر آرہا تھا
پاکستان نے شکست کے خدشات میں ڈوبنے کے بعد فتح کا نسخہ تلاش کیا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ راولپنڈی ٹیسٹ میں لنچ پر میچ ہاتھوں سے نکلتا نظر آرہا تھا، ایڈن مارکرم اور ٹیمبا باووما کی شراکت کے بعد ہم شدت سے وکٹ کے منتظر تھے،نئی گیند سے پہلی وکٹ ملتے ہی میچ میں واپسی کا سفر شروع ہوگیا۔
میڈیا سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں کم بیک کرنے والے حسن نے غیر معمولی کارکردگی دکھائی، انھوں نے اپنے تجربے اور کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھایا، کراچی کی بانسبت راولپنڈی میں فتح کیلیے بہت زیادہ محنت کرنا پڑی۔
کپتان نے کہا کہ ماضی میں لوئر آرڈر سے اچھی کارکردگی کی کمی محسوس ہوتی تھی، اس بار کمال کی پرفارمنس سامنے آئی، خاص طور پر فہیم اشرف دورہ نیوزی لینڈ سے ہی بیٹنگ میں مسلسل عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے آ رہے ہیں، محمد رضوان کی اننگز بھی قابل ستائش ہے، اسی کی وجہ سے ہم 370کا ہدف دینے میں کامیاب ہوسکے۔
بابر اعظم نے کہا کہ ٹاپ آرڈر کی جانب سے بڑے اسکور دیکھنے کو نہیں ملے لیکن اس پر تشویش نہیں، ایسا ہوجاتا ہے، ہمیں اپنی خامیوں کو دور کرنا ہوگا، عمران بٹ نے ابھی صرف 2 ٹیسٹ ہی کھیلے ہیں انھیں ڈراپ نہیں کیا جا سکتا۔بابرنے کہا کہ میری انفرادی کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں تھی، اپنی غلطیوں کا جائزہ لے کر بہتری لانے کی کوشش کروں گا۔
انھوں نے کہا کہ آئی سی سی رینکنگ میں پانچویں پوزیشن خوش آئند مگر اس میں مزید بہتری لانا ہوگی، ہم ہوم سیریز تو جیت رہے ہیں، بیرون ملک فتوحات کیلیے بھی کوشش کرنا ہوگی،کارکردگی بہتر ہوگئی، فتح سے اعتماد بڑھتا ہے مگر ٹیم تشکیل نو کے مراحل سے گزر رہی ہے، میں خود بھی نیا کپتان ہوں،ہم وقت کیساتھ صلاحیتوں کے مطابق تسلسل سے کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہونگے۔