قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شاداب خان کا ستارہ گردش میں آتے آتے رہ گیا، نائب کپتانی بچ گئی۔ ورلڈکپ سے قبل آرام نہ دینے کا بابر اعظم کا مشورہ بھی سلیکٹرز نے تسلیم کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے نیوزی لینڈ سے ہوم سیریز میں شاداب خان کو آرام دینے کا ذہن بنا لیا تھا، انھیں افغانستان سے میچز میں قیادت کی ذمہ داری سونپی گئی لیکن ٹیم سیریز میں شکست کھا بیٹھی، اس دوران ایک میڈیا کانفرنس میں شاداب نے یہ بھی کہا کہ اب لوگوں کو آرام کرنے والے بابر اعظم اور محمد رضوان کی اہمیت کا اندازہ ہوگیا ہوگا۔
اس بیان کو اعلیٰ حلقوں نے پسندیدگی کی نگاہ سے نہیں دیکھا، شاداب کو آرام دینے اور نائب کپتانی سے محروم کرنے کی خبریں جب لیک ہوئیں تو سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہو گیا۔
سابق ٹیسٹ اسٹارز نے بھی اس کی مخالفت کر دی، ٹویٹر پر پی سی بی مینیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کےخلاف ٹرینڈ تک چل گیا، ایسے میں حکام نے فیصلہ تبدیل کر لیا، بابر اعظم کی حمایت بھی شاداب کے کام آ گئی۔
ذرائع کے مطابق کپتان نے بورڈ پر زور دیا کہ ورلڈکپ سے قبل مزید تجربات نہ کیے جائیں، ابھی کسی کو آرام دینے کا موقع نہیں ہے، بطور نائب بھی شاداب بخوبی فرائض سرانجام دیتے ہیں، اس کے بعد انہیں اسکواڈ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا۔
دوسری جانب عماد وسیم ٹی20 کے بعد ون ڈے اسکواڈ میں بھی شامل ہوتے ہوتے رہ گئے، کپتان کا ووٹ ان کے خلاف گیا، کراچی کنگز کے پرانے ساتھیوں کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں ہیں، عماد کو اس بات کا دکھ ہے کہ پی ایس ایل فرنچائز میں برقرار رہنے کے لیے بابر نے کپتان بنانے کی شرط رکھی اور اس حوالے سے انھیں اعتماد میں بھی نہیں لیا۔
واضح رہے کہ بابر کے پشاور زلمی میں جانے پر عماد دوبارہ کراچی کنگز کی قیادت سنبھال چکے ہیں،انھوں نے شارجہ میں عمدہ کھیل پیش کیا جس کے بعد انھیں اب پلئینگ الیون سے دور رکھنا آسان نہ ہوگا۔