news
English

بابراعظم کا ٹی 20، گیری کرسٹن اورویرات کوہلی کے بارے میں اظہارِخیال

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 قریب ہے جس کی وجہ سےروٹیشن کے لیے وقت بہت محدود ہے زیادہ تجربات نہیں کرسکتے۔

بابراعظم کا ٹی 20، گیری کرسٹن اورویرات کوہلی کے بارے میں اظہارِخیال

پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے آئندہ آئرلینڈ سیریز کے لیے ٹیم کی حکمت عملی کے بارے میں اپنی سوچ ظاہر کردی اور نئے مقرر کردہ وائٹ بال کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کے ساتھ اپنی انڈراسٹینڈنگ پر بھی روشنی ڈالی۔ 
آئرلینڈ روانگی سے پہلے لاہور میں کی گئی پریس کانفرنس کے دوران، بابراعظم نے اگلے ماہ امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کے قریب ہونے کی وجہ سے روٹیشن کے لیے دستیاب محدود وقت پر زور دیا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں اب روٹیشن کے لیے ہمارے پاس کم وقت ہے کیونکہ ورلڈ کپ قریب ہے اور باقی میچوں میں ہم کوشش کریں گے کہ ہم جس ٹیم کے ساتھ ورلڈ کپ میں کھیلنا چاہتے ہیں اسے مناسب موقع فراہم کریں۔ ہماری باؤلنگ اور بیٹنگ کا جو بھی امتزاج ہے ہم اسے ترتیب دیں گے اور ہم نے تقریباً ایسا کرلیا ہے۔ ہم بقیہ میچوں میں اپنی بہترین ممکنہ الیون کے ساتھ کھیلیں گے۔،، 
پاکستانی کرکٹ میں گیری کرسٹن کی شمولیت کے بارے میں بابراعظم نے کہا کہ ”وہ [گیری کرسٹن] پہلے سے کام کر رہے تھے، اور پھر پی سی بی نے انہیں نوکری کی پیشکش کی، جسے انہوں نے قبول کر لیا۔ وہ ہمارے ساتھ بات چیت کے لیے اور مستقبل کی پلاننگ کے حوالے سے بہت پرجوش ہیں اور جلد از جلد ٹیم میں شامل ہونے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم، وہ روزانہ فون یا انٹرنیٹ کے ذریعے رابطے میں رہتے ہیں اور اس بارے میں رپورٹس حاصل کرتے ہیں کہ ہم کیا کر رہے ہیں اور ہم چیزوں کی منصوبہ بندی کیسے کر رہے ہیں۔ وہ ہمارے ساتھ اپنے منصوبے شیئر کرتے ہیں، ہماری منصوبہ بندی کے بارے میں کوچز کے ساتھ بات چیت ہو رہی ہے، اور ہم اسے نیٹ پریکٹس کے منصوبوں کے بارے میں اپ ڈیٹ کرتے ہیں، جیسے کہ آج بولنگ کی پریکٹس کیسی رہی، وغیرہ"
انہوں نے کہا کہ ہم نے سلیکشن کمیٹی کی مشاورت سے بہترین ٹیم منتخب کی اور ورلڈ کپ میں جیتنا ہمارا ہدف ہے، کھلاڑیوں کا مورال بلند ہے اور سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ ورلڈ کپ جیتنا ہے۔ 
بابراعظم نے کہا کہ اسکواڈ کے انتخاب میں تمام 7 سلیکٹرز کی مشاورت سے فیصلے کیے گئے۔ ٹیم منتخب کرتے وقت ہر کھلاڑی کے کردار ،صلاحیت اور امکانات پر بہت بحث ہوئی اور ٹیم کے لیے جو بہترین تھا وہی فیصلہ ہم نے کیا ہے۔ کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہو رہی، ہر کھلاڑی ہمارے ذہن میں اور پلان میں شامل ہے۔،،  
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ اس وقت ہمارا کامبی نیشن بہت اچھا ہے اور ہم ورلڈ کپ میں بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے پُرجوش ہیں۔ کھلاڑیوں کی ذمے داری ہے کہ وہ 100 فیصد کارکردگی دکھائیں۔ چیئرمین پی سی بی نے بھی ملاقات میں کھلاڑیوں کو حوصلہ دیا اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ ٹیم 100 فیصد پرفارمنس دے تو نتیجہ بھی ہمارے حق میں آئے گا۔،، 
بابر اعظم نے کہا کہ تمام کھلاڑی میرے لیے اہم ہیں، جوٹیم کے لیے بیسٹ ہوگا، اسی کمبینیشن کے ساتھ جائیں گے۔ ٹیم میں روٹیشن کے لیے وقت کم ہے کیونکہ ورلڈ کپ سر پر ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کیخلاف ورلڈ کپ والے اسکواڈ کو ہی میدان میں اتاریں۔ دورہ انگلینڈ کے دوران فٹنس پر بھرپور توجہ دیں گے۔،،
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹاپ آرڈر میں محمد رضوان، صائم ایوب اور فخر زمان شامل ہیں۔ میرا اور محمد ضوان کے کھیلنے کا طریقہ مختلف ہے۔ ٹیم کے لیے اگر اوپننگ چھوڑنی پڑی تو چھوڑ دوں گا۔ امید ہمیشہ اچھی رکھنی چاہیے۔ شائقین مثبت امید رکھیں اور ٹیم کے جیتنے کی دعا کریں۔،، 
قومی ٹیم کے کپتان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے حوالے سے کہا کہ میگا ایونٹ کا گیم پلان ورلڈ کپ میں نیویارک کی پچ دیکھ کر کریں گے، ہر ٹیم کے لیے الگ الگ پلاننگ کی جاتی ہے۔ ویرات کوہلی دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں شامل ہیں ان کے لیے بھی پلان بنائیں گے۔  
ان کا کہنا تھا کہ محمد حارث کو پی ایس ایل میں موقع ملا تھا لیکن اس میں وہ کارکردگی نہیں دکھا سکے۔ ٹیسٹ میچ کی کارکردگی کو ٹی 20 سے نہیں ملایا جاسکتا۔ دونوں کے فارمیٹس میں زمین آسمان کا فرق ہے، حارث رؤف کی فٹنس بہت بہتر ہے اور اس نے جلدی ریکور کیا ہے۔ حسن علی سینیئر بولر ہیں، انہیں ٹیم میں بیک اپ کے طور پر رکھا گیا ہے۔،، 

نوجوان بلے باز صائم ایوب کے حوالے سے کپتان بابر کا کہنا تھا کہ وہ مختلف کھلاڑی ہے جو میچ پر اپنا اثر ڈال سکتا ہے۔ وہ کریز پر کھڑا ہو جائے تو لگتا ہے کہ 5 اوورز میں 80 رنز کر جائے گا۔ صائم مزید کھیلتا رہے گا تو اس کے کھیل میں نکھار آئے گا۔،،