news
English

امریکا کے ہاتھوں شکست، کپتان کے ہار کے جواز بے معنی ہیں، بی سی بی

بنگلہ دیشی ٹیم کے کپتان نجم الحسین شانتو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کے بلے بازوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ اچھی پچوں پر کھیلنے کے عادی نہیں تھے۔

امریکا کے ہاتھوں شکست، کپتان کے ہار کے جواز بے معنی ہیں، بی سی بی

بی سی بی (بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ) کے ڈائریکٹر نے ٹیم بنگلہ دیش کے کپتان کے امریکہ کے ہاتھوں ٹی ٹوئنٹی میں شکست کے بعد پیش کیے جانے والے جواز کی مذمت کردی۔ 
سابق قومی کپتان نعیم الرحمن نے بدھ کے روز بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو وکٹوں کی صورتحال پر شکست کا ذمہ دار ٹھہرانے پر تنقید کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ ہوم وکٹیں ٹیم انتظامیہ کی ہدایات پر تیار کی جاتی ہیں۔ 
منگل کےروزٹی 20 سیریز کے افتتاحی میچ میں امریکہ کے ہاتھوں پانچ وکٹوں کی حیران کن شکست کے بعد، بنگلہ دیش کے کپتان نجم الحسین شانتو نے کہا کہ ان کے بلے بازوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ اچھی پچوں پر کھیلنے کے عادی نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم زمبابوے میں اچھی وکٹوں پر نہیں کھیلے، اس لیے بلے باز مشکلات کا شکار ہیں۔ لیکن یہ ایک ذہنی چیز ہے اور ہمارے بلے باز کھیل میں واپس آسکتے ہیں۔،، 
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے موجودہ ڈائریکٹر نعیمور نے ان جوازوں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ قومی ٹیم کارکردگی سے متعلق ہے، شکست کا کوئی جواز نہیں، کیونکہ اگر ہم نے (گھریلو سرزمین پر) سست وکٹیں بنائیں تو یہ ٹیم مینجمنٹ کی ضروریات کے مطابق کی گئیں۔ انہوں نے میرپور میں صحافیوں کو بتایا کہ ہر ٹیم اپنے گھریلو حالات کا فائدہ اٹھاتی ہے اور یہ ٹیم کی جانب سے تجاویز ملنے کے بعد کیا جاتا ہے۔ ٹیم ہمیشہ ان کی صورتحال کو سمجھنے کے بعد ہمیں اپنی ضروریات فراہم کرتی ہے اور وہ مناسب وکٹوں کا مطالبہ کرتے ہیں جہاں وہ کارکردگی دکھاسکیں۔ لہذا اگر وہ وکٹوں کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں تو ہم ان کے اس جواز اور بہانے پر متفق نہیں ہو سکتے۔ قومی ٹیم کارکردگی کی جگہ ہے۔ ہم وہاں وکٹوں کا بہانہ نہیں دے سکتے۔،،
انہوں نے مزید کہا کہ ہم وہاں پرفارم کرنے گئے ہیں اور جو بھی صورتحال ہو ہمیں پرفارم کرنا ہے۔،، 
دوسری جانب قومی سلیکشن پینل کے کنوینر غازی اشرف حسین نے بھی امریکہ کے خلاف ٹیم کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ایک ہفتے میں آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے قریب آنے کے ساتھ مسائل کو جلد حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ 
ان ک اکہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی شکست غم کی بات ہے۔ ہم اس وقت ورلڈ کپ کی تیاری کے مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ ظاہر ہے، یہ قدرے مایوس کن ہے اور اس میں کوئی شک نہیں۔،،
انہوں نے کہا کہ اگر ٹیم ہار جاتی ہے لیکن پھر بھی اس کی کارکردگی اچھی ہے تو ہم اس سے مثبت پہلو تلاش کر سکتے ہیں۔ لیکن ہمیں کچھ توقعات تھیں لیکن اس پر کلک نہیں ہوا تو ظاہر ہے کہ یہ میرے نقطہ نظر سے بہت تشویشناک بات ہے۔ یہ واضح طور پر ایک مایوس کن آغاز ہے۔ لیکن آئیے بہترین کی امید کرتے ہیں۔ اگر ہم اپنے فارم کو صحیح جگہ پر واپس لے سکتے ہیں، تو مجھے واقعی خوشی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مسائل جلد حل کرنا ہوں گے کیونکہ ورلڈ کپ سے پہلے ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں ہے۔،،