انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) بنگلہ دیش کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکا میں ہنگاموں اور عوامی احتجاجی مظاہروں کے بعد کرکٹ کے حلقوں میں یہ سوال اٹھایا جارہا ہےکہ کیا ویمنز ٹی20 ورلڈکپ بنگلہ دیش میں ہوگا۔؟
تاہم اس سیاسی بدامنی کے درمیان بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی میزبانی کے بارے میں پُرامید ہے۔
تفصیلات کے مطابق دارالحکومت ڈھاکہ میں جاری پرتشدد مظاہروں کے باوجود بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ رواں برس ویمنز ٹی20 ورلڈکپ کی میزبانی کیلئے تیار ہے۔
معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک بز کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں سیاسی بدامنی کے باعث انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے رواں برس اکتوبر میں شیڈول ٹی20 ورلڈکپ کی میزبانی پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔ 3 سے 20 اکتوبر تک جاری رہنے والے اس ایونٹ میں 10 ٹیمیں شرکت کریں گی جبکہ میچز ڈھاکا کے شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم اور سلہٹ میں کھیلے جائیں گے۔ دونوں اسٹیڈیمز 18 روز میں 23 میچز کی میزبانی کریں گے۔
دوسری جانب بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سی ای او نظام الدین چودھری نے ویمنز ورلڈکپ سے متعلق ہونے والی قیاس آرائیوں پر کہا ہے کہ ہم میگا ایونٹ کی میزبانی کریں گے اور اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات اٹھارہے ہیں۔
بی سی بی کے صدر نظم الحسن اور چیف ایگزیکٹیو کولمبو میں آئی سی سی کے اجلاس میں شرکت کے بعد جمعہ (26 جولائی) کو ڈھاکہ واپس پہنچے ہیں۔
قبل ازیں رپورٹس سامنے آئیں تھی کہ ڈھاکہ میں جاری حالیہ بدامنی کے باعث بنگلہ دیش میں ویمنز ٹوئنٹی20 ورلڈ کپ کا انعقاد خطرے میں پڑ گیا ہے، طلبا اورپولیس کے درمیان جھڑپوں میں اب تک 50 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ زخمی افراد کی تعداد سیکڑوں میں ہے۔
آئی سی سی بورڈ کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہمارے پاس دنیا بھرمیں سیکیورٹی کا خود مختارمانیٹرنگ سسٹم موجود ہے، اسی کے ذریعے ہم بنگلہ دیش کی حالیہ صورتحال کو جانچ رہے ہیں۔