news

بورڈ کے معاملات کاعدالت جانا میرے خیال میں موزوں نہیں، شاہد آفریدی

کچھ چیزیں ملک کی عزت سے جُڑی ہوتی ہیں، سابق چیف سلیکٹر

بورڈ کے معاملات کاعدالت جانا میرے خیال میں موزوں نہیں، شاہد آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور چیف سلیکٹر شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے معاملات کا عدالت میں جانا میرے خیال میں موزوں نہیں، کچھ چیزیں ملک کی عزت سے جُڑی ہوتی ہیں۔

مقامی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق چیف سلیکٹر شاہد آفریدی نے اپنے عہدہ چھوڑنے سے متعلق سوال پر کہا کہ جب مجھے کام سے روکنے کی کوشش شروع ہوئی تو عہدہ چھوڑ دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست ہے کہ پیٹراِن چیف سے اپنا نام ہٹائیں اور الیکشن کے ذریعے سربراہ اور بورڈ آف گورنز کا انتخاب عمل میں لایا جائے تاکہ جب نام بدلیں تو سسٹم چینج نہ ہو۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ مصباح الحق، راشد لطیف، وسیم اکرم، مشتاق احمد جیسے سابق کرکٹرز کو بورڈ میں کام کرنے کا موقع دیں تاکہ سسٹم بہتر ہوسکے، ہمیں کرکٹ کو سیاست سے دور رکھنے کی ضرورت ہے۔

 سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ راشد لطیف سے بورڈ کا معاہدہ ہونے کے قریب تھا لیکن انہوں نے کام سے اس لیے انکار کردیا کہ انہیں کھل کر کام کرنے کا اختیار نہیں دیا جارہا تھا، بورڈ اگر کسی کو لے کر آرہا ہے تو اُسے اختیار دے بعدازاں سوال بھی کرے۔