اکتوبر میں پاکستانی ٹیم سری لنکا سے 2 ٹیسٹ کی سیریزکھیل کر ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ کا آغاز کرے گی
کراچی: کھلاڑیوں کے اعتراض پر رواں سیزن میں بھی پاکستان کے کسی ہوم ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کاامکان معدوم ہے۔
اکتوبر میں پاکستانی ٹیم سری لنکا سے 2 ٹیسٹ کی سیریزکھیل کر ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ کا آغاز کرے گی، آئندہ برس کے اوائل میں بنگلہ دیش سے ہوم سیریز شیڈول ہے، نئے سیزن میں گرین کیپس کے کسی ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کا امکان نہیں لگتا،ایک طرف فرسٹ کلاس میچز فلڈ لائٹس میں کرانے کی تجویز سامنے آگئی دوسری جانب ہوم ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی پالیسی الگ ہے، اس کی وجہ کھلاڑیوں کا اعتراض بنی جوسمجھتے ہیں کہ ڈے نائٹ ٹیسٹ سے انھیں کوئی ہوم ایڈوانٹیج حاصل نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ2016میں پاکستانی ٹیم ویسٹ انڈیز سے دبئی میں پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ ہارتے ہارتے بچی اور بمشکل فتح حاصل ہوئی تھی،2017میں سری لنکا سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسی لیے گذشتہ برس کوئی نائٹ ٹیسٹ نہیں رکھا گیا،گوکہ پی سی بی کی خواہش ہے کہ سری لنکا سے دونوں ٹیسٹ ملک میں ہی کرائے جائیں مگر ان کے بھی فلڈلائٹس میں ہونے کا زیادہ امکان نہیں لگتا۔ البتہ گرین کیپس نومبر کے اواخر میں آسٹریلیا سے ایڈیلیڈ میں نائٹ ٹیسٹ کا آغاز کریں گے۔
دریں اثنا ورلڈٹیسٹ چیمپئن شپ کیلیے آئی سی سی نے جدت لاتے ہوئے شریک ٹیموں کو شرٹس پر نام اور نمبر تحریر کرنے کی اجازت دی تھی، پاکستان اس سلسلے کا آغاز سری لنکا کیخلاف 2میچز کی سیریز سے کر رہا ہے۔
پی سی بی کے ترجمان نے اس حوالے سے بتایا کہ کھلاڑیوں کے ون ڈے میچز والے نمبرز ٹیسٹ شرٹس پر بھی تحریر ہوں گے، یوں سرفراز احمد 54، بابر اعظم 56 اور یاسر شاہ86 نمبر والی شرٹ زیب تن کریں گے۔ روایتی انداز کی کرکٹ میں اس جدت کو زیادہ پسند نہیں کیا جا رہا اور سوشل میڈیا پر شعیب اختر سمیت سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے اسے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔