news
English

پی ایس ایل 8: اسلام آباد یونائیٹڈ اپنی دھاک بٹھانے کے لیے تیار

اسلام آباد یونائیٹڈ نے پی ایس ایل 8میں دیگر ٹیموں پر اپنی دھاک بٹھانے کی تیاری کرلی۔

پی ایس ایل 8: اسلام آباد یونائیٹڈ اپنی دھاک بٹھانے کے لیے تیار

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے کہا کہ ہم پی ایس ایل 8کی تیاری کے لیے طویل تربیتی کیمپ تو نہیں لگاسکتے تھے مگر تمام کھلاڑی چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں، مثبت بات یہ ہے کہ دنیا کی مختلف لیگز میں شرکت کی وجہ سے سب کی میچ پریکٹس مکمل ہے، ٹیم اچھی فارم میں ہے، ہم تیسری بار ٹائٹل پر قبضہ جمانے کی پوری کوشش کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ ایونٹ میں شریک تمام ٹیمیں ہی مضبوط ہیں، جیت کا تسلسل برقرار رکھنا اہم ہوگا، ہم جدید دور کی کرکٹ کو اپنانے کی کوشش کرتے ہیں، میں ذاتی طور پر ڈیٹا اور میچ کے لیے تیاری دونوں کو اہمیت دیتا ہوں، گذشتہ سال کرکٹرز کی انجریز کی وجہ سے مسائل رہے،بینچ پاور بھی مضبوط نہیں تھی، ہمیں 8کے قریب تبدیلیاں کرنا پڑیں، اس بار ان مسائل پر قابو پانے کی کوشش کی ہے، بینچ پاور پر بھی توجہ دی تاکہ متبادل موجود ہوں، ہمارے پاس حسن نواز، ذیشان ضمیر اور مبصر خان جیسے اْبھرتے ہوئے کھلاڑی ہیں جو مستقبل میں پاکستان کے ستارے بن سکتے ہیں۔

شاداب خان نے کہا کہ میری انفرادی اہداف پر نظر نہیں ہوتی، ذاتی کارکردگی اچھی ہو یا نہیں کپتان کے طور پر میں ہمیشہ چاہتا ہوں کہ ٹیم جیتے،کپتانی کرتے ہوئے کھیل پر زیادہ توجہ مرکوز رکھتا ہوں کیونکہ جب آپ قیادت کرتے ہیں تو خود سے زیادہ پوری ٹیم کے بارے میں سوچتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ شاہد آفریدی لیجنڈ تھے،مجھے ان کی طرح پرفارم کرنے میں وقت لگے گا، میں صرف چھکے لگانے کی کوشش نہیں کرتا، میچ کی ضرورت کے مطابق کھیلنا پڑتا ہے،کپتانی کا اضافی دباؤ نہیں لیتا، اس ذمہ داری سے لطف اندوز ہوتا اور اس دوران خود کو اور کھلاڑیوں کو پْر سکون رکھنے کی کوشش کرتا ہوں، دوستی میدان سے باہر ہوتی ہے،میں ساتھی کھلاڑیوں سے پروفیشنل رویے کی توقع رکھتا ہوں،کپتانی کرتے ہوئے ابتدا میں غصہ آتا تھا، اب اعصاب پر قابو پانا سیکھ لیا ہے۔

سرفراز سے چندسال قبل اپنی ٹیم کے لیے نسیم شاہ کو بھی مانگا تھا

شاداب خان نے کہا کہ سرفراز احمد سے چندسال قبل اپنی ٹیم کے لیے نسیم شاہ کو بھی مانگا تھا، گذشتہ برس ہمیں وکٹ کیپر کی ضرورت تھی تو اعظم خان کا انتخاب کیا،بدلے میں انھوں نے افتخار احمد کی خدمات حاصل کرلیں،اچھے مقابلے ہونے چاہئیں، بابر ہوں یا میں جیت کے لیے میدان میں اتریں گے۔

شادی کا پلان اچانک بنا،شام 7بجے گھر آیا، 8بجے منگنی ہوگئی

شاداب خان نے کہا کہ شان مسعود اور شاہین شاہ آفریدی کی شادی کا پلان پہلے سے تھا، میں بگ بیش کے لیے آسٹریلیا جارہا تھا،انجری اسکین کے بعد ڈاکٹرز نے بتایا کہ بحالی فٹنس میں مزید ایک ہفتہ لگے گا،میں شام کو 7بجے گھر واپس گیا، 8بجے منگنی ہوگئی۔

پرستاروں کے دل ٹوٹ جانے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ میرے فینز کھیل کی وجہ سے ہونے چاہیئں کیونکہ میں ماڈل تو نہیں کرکٹر ہوں، شادی سے کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے، میرے خیال میں بابر اعظم کو بھی شادی کرلینا چاہیے، وہ قومی ٹیم اور فرنچائز کے کپتان ہیں،ان پر بھاری ذمہ داریاں ہیں، شادی کرلیں تو دباؤ کم ہوگا۔

حارث رؤف کی جانب سے شادی پر سلامی کا لفافہ بھاری ہونے پر حیرت کا اظہار کیے جانے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ میں اور بابر اعظم سوچ رہے تھے کہ اس کا وزن زیادہ ہے تو کچھ اور ہی ڈال کر نہ لے آیا ہو۔

کسی معاملے میں مشکل محسوس کی تو سسر سے بات کروں گا

شادی کے بعد اپنے سسر ثقلین مشتاق سے خصوصی مشورے ملنے کے سوال پر شاداب خان نے کہا کہ ابھی تک تو ایسا نہیں ہوا، وہ کسی ٹی وی چینل پر تبصرے کررہے ہیں،پہلے کوچ تھے تو ہمیشہ مشورہ دیتے رہے، اگر اب بھی کسی معاملے میں مشکل محسوس کی تو ان سے بات کروں گا۔

میچ سے زیادہ پاسز کا دباؤ ہوتا ہے

شاداب خان نے کہا کہ میچ سے زیادہ پاسز کا دباؤ ہوتا ہے،میں راولپنڈی میں کرکٹ کھیلا ہوں،ساتھی کھلاڑیوں کی بڑی تعداد ہے، ان کا خیال ہوتا ہے کہ کپتان ہوں تو انھیں بہت زیادہ ٹکٹ دے سکتا ہوں، حالانکہ ٹیم میں دیگر پلیئرز بھی شامل ہیں،ان کی بھی ضرورت ہوتی ہے، لوگ جس طرح سمجھتے ہیں ایسا ممکن نہیں ہوتا۔

گاؤں سے تعلق ہے،اب بھی گھر میں زمین پر سوتا ہوں

شاداب خان نے کہا کہ میرا گاؤں سے تعلق ہے،اب بھی گھر میں پہلے کی طرح زمین پر سوتا ہوں،سارے انسان ایک جیسے ہیں،عزت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، اللہ کبھی دے کر اور کبھی واپس لے کر آزماتا ہے،اس لیے عاجزی اچھی بات ہے،میں اپنی فطرت کے مطابق سادہ رہنے کی کوشش کرتا ہوں۔