news
English

پاکستان، انگلینڈ سیریز: جوفرا آرچرکا 'فیئرفیکٹر' انگلش ٹیم کاسب سے بڑا ہتھیار

انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان شیڈول ٹی 20 سیریز میں پاکستانی بلے بازوں سے نمٹنے کے لیے جوفرا آرچر کا 'فیئر فیکٹر' انتہائی اہم ہوگا، آل راؤنڈر سیم کرن نے آرچر کی واپسی پر جوش وخروش کا اظہار کیاہے۔

پاکستان، انگلینڈ سیریز: جوفرا آرچرکا 'فیئرفیکٹر' انگلش ٹیم کاسب سے بڑا ہتھیار

انگلش ٹیم لیڈز میں 22 مئی سے شروع ہونے والی چار میچوں کی ٹی 20 سیریز میں پاکستان کا مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے، اور اس وقت دنیائے کرکٹ کی تمام نظریں دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز جوفرا آرچر پر ہیں جو انجری سے صحت یاب ہونے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کر رہے ہیں۔ 
حال ہی میں 17 مئی کو بیکن ہیم میں سیکنڈ الیون چیمپئن شپ میں بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے کے بعد، آرچر کی کارکردگی نے انگلینڈ کے اسکواڈ کو اپنی بھرپور تیاری کا یقین دلایا ہے جبکہ انگلینڈ کے آل راؤنڈر سیم کرن نے آرچر کی واپسی پر جوش و خروش اظہار کیا ہے۔ 
سیم کرن نے کہا کہ اس کے معیار کے کھلاڑی کا ہونا ناقابل یقین حد تک دلچسپ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ انگلینڈ کے شائقین اور کھلاڑی ان کی واپسی کے لیے بہت خوش ہوں گے۔ اس کے پاس واضح طور پر وہ اضافی رفتار اور خوف کا عنصر ہے جو ہم اپوزیشن میں لا سکتے ہیں۔ ہم سب کو امید ہے کہ اس کی انجریز اب اس کے پیچھے رہ گئی ہیں اور وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنا اثر ڈالنے کے لیے تیار ہے۔‘‘
بھارت میں گزشتہ سال کے مایوس کن 50 اوور کے ورلڈ کپ نے انگلینڈ کے ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرانے کے عزم کو مزید بلند کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جوفراآرچر کے چند سال بہت مشکل تھے - ہم سب کو امید ہے کہ وہ واپس آ کر وہی کرے گا جو وہ انگلینڈ کے لیے کرتا آیا ہے اور میدان میں شاندار گیم لے کر آئے گا جس کے بارے میں ہم جانتے ہیں کہ اسے مل گیا ہے۔ 
موجودہ ٹی 20 چیمپئنز کے طور پر، انگلینڈ جون میں ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ورلڈ کپ 2024 کے دفاع سے پہلے اپنی فارم دوبارہ حاصل کرنے کے لیے بے چین ہے۔ جبکہ سیم کرن نے آئندہ سیریز میں ٹیم کی ہم آہنگی کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ 
انہوں نے کہا کہ جوس[بٹلر اور کوچنگ اسٹاف کی طرف سے پیغام یہ تھا کہ وہ گروپ کو دوبارہ اکٹھا کرنا چاہتے ہیں اور ہمارے پاس شاید آخری بار ایسا نہیں تھا۔ ہم تھوڑی دیر کے لیے الگ رہے ہیں اس لیے یہ گیمز واقعی اہم ہونے جا رہے ہیں۔ ہم ایک ٹیم کے طور پر کھیلنا چاہتے ہیں اور اپنے کردار کی عادت ڈالنا چاہتے ہیں۔ اس گروپ کے ارد گرد بہت زیادہ ہائپ ہے، ایسا لگتا ہے کہ ہم اپنی توانائی میں واپس آگئے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ لڑکے واقعی اس ٹرافی کے بارے میں فکر مند ہیں امید ہے کہ ہم کامیابی کے ٹریک پر واپس آجائیں گے۔" 

انگلینڈکااسکواڈ:
جوس بٹلر، معین علی، جوفرا آرچر، جوناتھن بیرسٹو، ہیری بروک، سیم کرن، بین ڈکٹ، ٹام ہارٹلی، ول جیکس، کرس جارڈن، لیام لیونگ اسٹون، عادل راشد، فل سالٹ، ریس ٹوپلی، مارک ووڈ۔
انگلینڈ کے خلاف سیریز کے لیے پاکستانی اسکواڈ: 
بابراعظم (کپتان)، ابرار احمد، اعظم خان، فخر زمان، حارث رؤف، حسن علی، افتخار احمد، عماد وسیم، محمد عباس آفریدی، محمد عامر، محمد رضوان، عرفان خان، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان آغا، شاداب خان، شاہین آفریدی اور عثمان خان۔ 
انگلینڈ بمقابلہ پاکستان ٹی20 سیریز: 
22 مئی: لیڈز میں پہلاٹی 20 (رات 10:30پاکستانی وقت کے مطابق)
25 مئی: برمنگھم میں دوسراٹی 20 (شام 6:30 پاکستانی وقت کے مطابق)
28 مئی: کارڈف میں تیسراٹی 20 (رات10:30پاکستانی وقت کے مطابق)
30 مئی: اوول، لندن میں چوتھاٹی 20 (رات 10:30پاکستانی وقت کے مطابق)