news
English

پاکستانی نژادبرطانوی اسپنر شعیب بشیر بھارت کیخلاف پہلےٹیسٹ سےباہر

انگلش ٹیم کو امید ہے کہ سمرسیٹ کے نوجوان آف اسپنر شعیب بشیر ہفتے کے آخر میں بھارت جاسکیں گے۔

پاکستانی نژادبرطانوی اسپنر شعیب بشیر بھارت کیخلاف پہلےٹیسٹ سےباہر

برطانوی اسپنر شعیب بشیر کو ویزہ کے مسائل حل کرنے کے لیے وطن واپس آنے پر مجبور کردیا گیا جس کے بعد وہ ابوظہبی سے بھارت کے بجائے انگلینڈ پہنچ گئے۔
انگلش اسپنر کو منگل کے روز انگلینڈ کے دورہ بھارت کے پہلے ٹیسٹ میچ سے باہر کر دیا گیا ہے۔
برطانوی شہر سرے میں پیدا ہونے والے 20 سالہ پاکستانی نژاد شعیب بشیر اپنی ویزا درخواست میں تاخیر کی وجہ سے جمعرات کو حیدرآباد میں شروع ہونے والے سیریز کے افتتاحی میچ سے قبل ابوظہبی میں تربیتی کیمپ سے بھارت جانے والے انگلش اسکواڈ میں شامل نہیں ہو سکے۔ 
انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ نے امید ظاہر کی تھی کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) میں اپنے ہم منصبوں کی مدد پر اعتماد کر سکتے ہیں، لیکن بھارت میں موجود برطانوی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ شعیب بشیر کو بتایا گیا ہے کہ انہیں بھارتی ہائی کمیشن میں درست کاغذی کارروائی کے لیے اپنے پاسپورٹ کے ساتھ لندن واپس جانا ہوگا، جس کے بعد وہ ابوظہبی سے بھارت کے بجائے لندن روانہ ہوگئے۔ 
اس بات کا امکان نہیں تھا کہ شعیب بشیر جمعرات کو اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کرتے لیکن انگلینڈ کے لیے مایوسی کی بات یہ ہے کہ فیصلہ ان کے ہاتھ سے نکل گیا ہے۔ انگلینڈ کو اب امید ہے کہ سمرسیٹ آف اسپنر ہفتے کے آخر میں بھارت واپس آجائیں گے، لیکن مایوس کپتان بین اسٹوکس نے کہا کہ "میں نہیں چاہتا تھا کہ اس قسم کی صورتحال ان کا پہلا تجربہ ہو، ایک نوجوان کھلاڑی کے لیے یہ اچھی بات نہیں کہ اس کے ساتھ اس طرح کا رویہ اپنا جائے۔ 
بین اسٹوکس کا کہنا تھا کہ "بطور کپتان مجھے یہ خاص طور پر مایوس کن لگتا ہے۔ ہم نے دسمبر کے وسط میں اسکواڈ کا اعلان کیا اور اب شعیب بشیر کو ویزا مسائل میں الجھادیا گیا۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے اور میں اس کے لیے بہت مایوس ہوں۔ بشیر بدقسمتی سے یہاں نہیں آسکا اس مسئلے نے اسے اس کھیل سے باہر کر دیا۔،، 
اس سےقبل آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ کے ساتھ بھی گزشتہ سال ایسا ہی واقعہ ہوا تھا جب انہیں بھارت میں داخلہ حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، وجہ اس کی بھی یہی تھی کہ شعیب بشیر کی طرح عثمان خواجہ کے آبائو اجداد کا تعلق پاکستان سے ہے۔ 
ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ایک ترجمان نے کہا کہ جب کہ برطانوی حکومت "اس عمل اور اس انفرادی معاملے میں کیا ہوا ہے اس کے بارے میں بات نہیں کر سکتی ہے، انہوں نے بھارتی حکومت کے ساتھ وسیع تر مسئلہ اٹھایا ہے، ہمارا موقف یہ ہے کہ اس عمل سے گزرتے وقت برطانوی شہریوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کیا جانا چاہیے۔"
انگلینڈ کے ہیڈ کوچ برینڈن میک کولم نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ شعیب بشیر پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ کے لیے وقت پر پہنچ جائیں گے، ہمیں بی سی سی آئی اور بھارتی حکومت کی مدد پر یقین ہے۔،،
لیکن میک کولم کی یہ امید غلط ثابت ہوئی اور بھارتی حکومت نے انگلش کھلاڑی کو پاکستانی نژاد ہونے کی بنا پر ویزا مسائل میں الجھا کر واپس انگلینڈ بھیج دیاہے۔