سابق آسٹریلوی کپتان کی ٹیسٹ کرکٹ کو نظر انداز کرنے پر کڑی تنقید۔
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اسٹیو وا نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) سمیت بڑے کرکٹ بورڈز کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کو نظر انداز کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ان کی یہ تنقید اس وقت سامنے آئی ہے جب جنوبی افریقہ نے ٹیسٹ کرکٹ پر اپنی ٹی 20 لیگ کو ترجیح دی تھی جس کی وجہ سے نیوزی لینڈ کے دورے کے لیے ٹیم کمزور پڑگئی تھی۔
اسٹیو وا نے ٹیسٹ کرکٹ میں کھلاڑیوں کو فراہم کی جانے والی ناکافی مالی مراعات کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "اگر آئی سی سی یا کوئی بڑا ادارہ اس میں مداخلت نہیں کرتا تو ٹیسٹ کرکٹ کے جوہر کھونے کا خطرہ ہے کیونکہ کھلاڑیوں کو مناسب معاوضہ نہیں دیا جاتا۔،،
ان کا کہنا تھا میں سمجھتا ہوں کہ کھلاڑی ناکافی تنخواہ کی وجہ سے ٹیسٹ میچز میں شرکت سے ہچکچاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوری مداخلت کے بغیر ٹیسٹ کرکٹ مسلسل زوال پذیر ہوسکتی ہے کیونکہ کھلاڑی تیزی سے ٹی 10 اور ٹی 20 جیسے چھوٹے فارمیٹس کا انتخاب کرتے ہیں، کھلاڑیوں کو ٹیسٹ کرکٹ میں حصہ لینے کی ترغیب دینے کے لیے آئی سی سی یا اعلیٰ کرکٹ ممالک کی طرف سے ٹیسٹ میچوں کے لیے پریمیم فیس کی تجویزبھی پیش کی۔
اسٹیو وا نے ایک متعلقہ رجحان کی نشاندہی بھی کی جہاں پاکستان اور ویسٹ انڈیز جیسی ٹیمیں ٹیسٹ سیریز کے لیے مکمل طاقت کے اسکواڈ نہیں بھیج رہی ہیں جو ایک جاری مسئلہ کی نشاندہی کرتی ہے۔
اسٹیو وا نے کہا کہ "ویسٹ انڈیز نے حالیہ برسوں میں مستقل طور پر اپنی بہترین ٹیسٹ ٹیم نہیں کھلائی جس میں نکولس پورن اور جیسن ہولڈر جیسے کھلاڑی جو ٹیسٹ کرکٹ کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ حصہ نہیں لے رہے، یہاں تک کہ پاکستان نے بھی آسٹریلیا میں اپنی ٹیسٹ سیریز کے لیے مکمل اسکواڈ نہیں بھیجا۔
اسٹیو وا کی تنقید ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی کے لیے اقدامات کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالتی ہے جس میں کھلاڑیوں کے لیے منصفانہ معاوضہ اور کرکٹ بورڈز کی جانب سے اس فارمیٹ کو اس کے زوال کو روکنے کے لیے ترجیح دینے کا عزم شامل ہے۔