فخر زمان نے کاکول اکیڈمی میں کھلاڑیوں کی فٹنس میں بہتری لانے کے طریقہ کار کو اہم قرار دیتے ہوئے ٹریننگ کے دوران اعظم خان کی لگن کو سراہا۔
قومی ٹیم کے جارح مزاج بلے باز فخر زمان نے کاکول ملٹری اکیڈمی میں کھلاڑیوں کی فٹنس کے طریقہ کار پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے اسے کھلاڑیوں کے لیے مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے میں نہایت اہم قرار دیا، انہوں نے فوجی ٹریننگ کے دوران قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹراعظم خان کی لگن کو سراہا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ہارڈ ہٹنگ بلے باز فخر زمان نے رمضان کے مقدس مہینے میں قومی ٹیم کے تربیتی کیمپ کی افادیت پر تبادلہ خیال کیا جس کا مقصد نیوزی لینڈ کے خلاف 18 اپریل سے راولپنڈی میں شروع ہونے والی آئندہ پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے فٹنس حاصل کرنا ہے۔ ٹی ایس ایف پی کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں، فخر زمان نے کاکول کیمپ میں ٹریننگ سے حاصل ہونے والے فوائد پر روشنی ڈالی، جس کے بارے میں وہ محسوس کرتے ہیں کہ ٹیم کی مستقبل کے چیلنجز کی تیاری اور کھلاڑیوں کے درمیان ہم آہنگی میں مثبت کردار ادا کرتے ہیں۔
فخرزمان نے کہا کہ جب میں یہاں 2018 میں آیا تھا تو یہ کافی مشکل تھا، لیکن اس بار، رمضان کے مقدس مہینے کی وجہ سے یہ اتنا مشکل نہیں تھا۔ وہ یہاں جو سخت تربیت حاصل کرتے ہیں وہ جسمانی مشقت اور ذہنی فٹنس کے لیے بہت کارآمد ثابت ہوتی ہے۔ جب آپ کی فٹنس اچھی ہوتی ہے تو آپ کو اچھے نتائج بھی ملتے ہیں اور یہاں آنے کا بڑا ہمارا مقصد ٹیم بانڈنگ بنانا تھا، جس نے کھلاڑیوں کے درمیان اچھا کام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تربیتی سیشنز، آن اور آف دونوں، بہترین رہے ہیں، اور یقیناً اس سے مستقبل میں بھی فوائد حاصل ہوں گے۔
بائیں ہاتھ کے بلے باز کو ٹیم کے ساتھی کھلاڑی اعظم خان نے خاص طور پر متاثر کیا، جن کی لگن اور محنت نے سب کو اپنی گرفت میں لے لیا۔ اس حولاے سے فخر زمان نے کہا کہ جس چیز نے مجھے سب سے زیادہ متاثر کیا وہ اہم کام جو ہے جو اعظم خان نے کیا ہے۔ ہم اس سے اتنی سخت تربیت کی توقع نہیں کر رہے تھے اور قدرتی طور پر، اس کی جسمانی ساخت ایسی ہے کہ ہم نے اس سے اس طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنے کی توقع نہیں کی تھی۔ اس کے باوجود، جس طرح سے اس نے خود کو آگے بڑھایا، یہاں تک کہ پہاڑوں پر چڑھنا جب ہم پیدل سفر کر رہے تھے، میرا مطلب ہے، ہمیں یقین نہیں تھا کہ وہ چوٹی پر پہنچ پائے گا، مگر اس نے کر دکھایا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم سب اس طرح کی ہمت کا مظاہرہ کریں تو یہ بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔،،
واضح رہے کہ 25 اپریل کو، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سلیکشن کمیٹی نے 26 مارچ سے کاکول میں آرمی بیس پر تربیتی کیمپ کے لیے 29 کھلاڑیوں کا اعلان کیا تھا۔ تربیتی کیمپ 6 اپریل کو ختم ہوا، جس کے بعد کھلاڑی 8 اپریل کو چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کے افطار ڈنر کے لیے راولپنڈی روانہ ہوئے۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم پانچ میچز کی سیریز کھیلنے کے لیےاسلام آباد پہنچ چکی ہے۔ 18، 20 اور 21 اپریل کو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔ ان میچوں کے بعد دونوں ٹیمیں 25 اور 27 اپریل کو آخری دو ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم جائیں گی۔