news

سابق بھارتی کرکٹر کی چیمپئنزٹرافی 2025 کی پاکستان کی میزبانی پر تنقید

ہربھجن سنگھ نے پاکستان کو چیلنج کیا کہ وہ ملٹی نیشنل ایونٹ کے ساتھ آگے بڑھے چاہے ہندوستان اس میں شامل ہو یا نہ ہو۔

سابق بھارتی کرکٹر کی چیمپئنزٹرافی 2025 کی پاکستان کی میزبانی پر تنقید

سابق بھارتی آف سپنرہربھجن سنگھ کا کہنا ہے کہ بھارتی کرکٹ پاکستان کے بغیر بھی زندہ رہ سکتی ہے، اگر تم لوگ ہندوستانی کرکٹ کے بغیر زندہ رہ سکتے ہو تو کر لو۔ ہربھجن سنگھ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ اگر ہمارے کھلاڑی پاکستان میں محفوظ نہیں تو ٹیم نہیں بھیجیں گے۔   
تفصیالات کے مطابق سابق بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ نے سیکورٹی مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025ء میں بھارتی ٹیم کی شرکت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں 44 سالہ ہربھجن سنگھ نے سوال کیا کہ اگر سیکورٹی صورتحال بہتر نہیں ہوتی ہے تو کیا ہندوستان اپنے کھلاڑیوں کو بھیجے گا۔؟ 
غیر یقینی صورتحال کے باوجود ہربھجن سنگھ نے پاکستان کو چیلنج کیا کہ وہ 8 ٹیموں کا یہ ٹورنامنٹ بھارت کے بغیر کروا سکتا ہے تو کروا لے۔ ہربھجن سنگھ نے کہا کہ ’اگر ہمارے کھلاڑی پاکستان میں محفوظ نہیں تو ہم ٹیم نہیں بھیجیں گے۔ اگر کھیلنا ہے تو کھیلو ورنہ مت کھیلو۔،، 
پچھلے سال بابر اعظم کی قیادت میں پاکستان نے سات سال کے وقفے کے بعد ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان کا دورہ کیاتھا۔ تاہم اگلے سال پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں ہندوستان کی شرکت اب بھی سوالیہ نشان ہے۔ بھارت نے ایونٹ کے لیے پاکستان جانے سے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا ہے۔ جب کہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے کوئی براہ راست بیان نہیں دیا ہے وہ متعدد بار میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعے اپنے خدشات سے آگاہ کر چکے ہیں۔ 
ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ہندوستان کی ہچکچاہٹ نے آئی سی سی کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے جس نے انہیں متبادل منصوبوں پر غور کرنے پر مجبور کیا ہے۔ یہ مسئلہ کولمبو میں 19 سے 22 جولائی تک ہونے والی آئی سی سی کی سالانہ کانفرنس میں ایک اہم موضوع ہوگا جہاں وہ پاکستان کے ساتھ ساتھ کسی اور ملک میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کے امکان پر بات کریں گے۔ کانفرنس کے دوران بھارت سے کہا جائے گا کہ وہ پاکستان میں اپنی شرکت کی تصدیق کرے۔ 
توقع ہے کہ بی سی سی آئی حکومت کی منظوری کی ضرورت کا ذکر کرے گا جس سے متحدہ عرب امارات کو بطور شریک میزبان شامل کرنے والے ہائبرڈ ماڈل کے بارے میں بات چیت ہو سکتی ہے۔ ہندوستانی حکومت عام طور پر اپنے فیصلوں کے لئے تحریری انکار یا وضاحت فراہم نہیں کرتی ہے جس سے خدشات پیدا ہوتے ہیں کہ ہندوستان کی طرف سے آخری لمحات میں واپسی ایونٹ کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
اس کے نتیجے میں آئی سی سی ہنگامی منصوبے بنا رہا ہے۔ پاکستان کے ساتھ دوسرے ملک میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کا بجٹ آئی سی سی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ دوسری جانب، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) غیر جانبدار مقام یا پلان بی کی افواہوں کے باوجود ملک میں چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے تمام میچز کی میزبانی کے عزم پر قائم ہے۔ پی سی بی بین الاقوامی کرکٹ ایونٹس کے لیے پاکستان کو ایک محفوظ اور قابل میزبان کے طور پر دکھانے کے لیے پرعزم ہے۔