news

محمد آصف کا بابراعظم کو کرکٹ میں سیاست سے گریز کا مشورہ

بابر اعظم ٹی 20کی تاریخ میں سب سے زیادہ دبنگ لیڈرز میں سے ایک ہیں، جنہوں نے 85 میچوں میں 56.47 کامیابیوں کے تناسب کے ساتھ 48 فتوحات حاصل کیں۔

محمد آصف کا بابراعظم کو کرکٹ میں سیاست سے گریز کا مشورہ

پاکستان کے سابق فاسٹ بولر نے بابر اعظم پر زور دیا ہے کہ وہ کرکٹ میں سیاست سے گریز کریں۔ سابق فاسٹ بولر محمد آصف نے پاکستان کرکٹ کی موجودہ حالت کے بارے میں اپنی بصیرت اور اس حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے، خاص طور پر بابر اعظم کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نےاس بات پر زوردیا کہ بابراعظم کو سیاست سے گریز کرتے ہوئے اپنی پرفارمنس پر دھیان دیان چاہیے۔ 
آصف کے یہ ریمارکس ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی مایوس کن مہم کے بعد پاکستانی کرکٹ کی سخت جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ 
مقامی یوٹیوب پوڈ کاسٹ پر دیے گئے انٹرویو میں سابق فاسٹ بولر نے بابر اعظم کی صلاحیتوں کی تعریف کی لیکن قومی ٹیم کے کپتان کے طور پر ان کے کردار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب کہ وہ ٹیم کے واحد حقیقی ماہر کھلاڑی ہیں، انہیں کپتانی سے گریز کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ "سچ پوچھیں تو اس وقت ہمارے پاس صرف بابر اعظم ہیں۔ وہ کپتانی سے بالاتر ہیں اور انہیں اس کے پیچھے نہیں بھاگنا چاہیے۔ مجھے نہیں معلوم کہ وہ کپتانی کے پیچھے کیوں ہیں۔ بابر اعظم اس وقت ٹیم میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، چاہے وہ دائرے سے باہر قدم اٹھائیں، وہ اس وقت واحد مناسب کھلاڑی ہے، مجھے نہیں معلوم کہ اسے سیاست میں کیوں گھسیٹا جا رہا ہے، اسے ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ کپتانی اور نوجوان کھلاڑیوں کو اپنے ساتھ لے جانے کی ضرورت ہے، اس طرح کی سیاست ان کے کیریئر کو نقصان پہنچا سکتی ہے"۔

اس سے قبل بھی پاکستانی فاسٹ بولر محمد آصف نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے حوالے سے کہاتھا کہ ’فی الحال ہمارے پاس آپشن نہیں ہے کہ ہم بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹا سکیں، شاہد آفریدی کی بھر پور کوشش ہے کہ وہ شاہین آفریدی کو کپتان بنا دیں لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہے۔‘ 
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے بابر اعظم کو صرف 2 گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد ٹرائلز میں منتخب کیا، آپ ان کے والد سے پوچھ سکتے ہیں کہ میں نے بابر کو زیڈ ٹی بی ایل ٹرائلز میں منتخب کیا تھا۔ 
 
انہوں نے مزید کہا کہ ’بابر اعظم ملک کے بہترین بلّے بازوں میں سے ایک ہیں لیکن وہ پاور پلے میں گیندیں ڈاٹ کرتے ہیں جس سے محمد رضوان پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔‘ 
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’میں آج بھی ٹی 20 کرکٹ میں بابر اعظم کو میڈان اوور کروا سکتا ہوں، اگر آپ ان کو اچھی گیندیں کرائیں تو وہ گیند کو نہیں کھیل سکتے اور یہ ایک طرح سے ان کی کمزوری ہے۔‘