news
English

یونس خان کی ناقص انفرااسٹرکچر پر تنقید، بابراعظم کی قیادت کی حمایت

یونس خان نے آئی سی سی ٹورنامنٹس میں پاکستان کی حالیہ جدوجہد پربھی تبادلہ خیال کیا۔

یونس خان کی ناقص انفرااسٹرکچر پر تنقید، بابراعظم کی قیادت کی حمایت

قومی ٹیم کے سابق کپتان اور لیجنڈ بلے باز یونس خان نے بابراعظم کوکپتان برقرار رکھنے کی حمایت کردی۔ سابق کپتان کا کہنا تھا کہ اگراپنی موجودہ ٹیم کی بات کریں تو ناقص کارکردگی میں ساری غلطی پلیئرز کی نہیں ہے۔ 
ایک مقامی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے یونس خان نے آئی سی سی ٹورنامنٹس میں پاکستان کی حالیہ جدوجہد پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی کے بجائے نظام میں موجود مسائل پر زور دیا۔ 
انھوں نے اس بابت سوال پر استفسار کیاکہ اگر بابراعظم نہیں تو پھرکس کو کپتان ہونا چاہیے؟ ہمارے پاس آپشنز کی کمی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں گرین شرٹس کی ناکام مہم کے بعد بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے کے لیے بورڈ پر دباؤ ہے، بہت سے شائقین بھی انھیں اس ذمہ داری کے لیے ناموزوں قرار دے چکے ہیں البتہ یونس خان نے کہا کہ وہ اس امر سے اتفاق نہیں کرتے، انھوں نے کہا کہ ہم اپنی رائے فوری طور پر دے دیتے ہیں، اگر اپنی موجودہ ٹیم کی بات کریں تو ناقص کارکردگی میں ساری غلطی پلیئرز کی نہیں ہے، میں اس کے بجائے انفرااسٹرکچر کو الزام دوں گا، اگر ہمارے پاس بیک اپ نہیں ہے تو ان کھلاڑیوں کی جگہ کون سنبھالے گا۔؟
انہوں نے کہا کہ "ہم عام طور پر کہتے ہیں کہ بابر اعظم کو کپتان نہیں ہونا چاہیے، اگر بابر اعظم نہیں تو اور کس کو کپتان ہونا چاہیے؟ یہ بابر اعظم کا قصور نہیں، نہ یہ موجودہ سلیکشن کمیٹی کا قصور ہے۔ یہ اس چیز کا قصور ہے جو 5- 6 سال پہلے ہوا، ہمیں اس وقت ہی مزید کھلاڑیوں کو اپنی بینچ کی طاقت بنانا چاہئے تھا"۔