news
English

گیری کرسٹن کو ٹیم کے نائب کپتان کا فیصلہ کرنے کا اختیاردے دیا گیا

پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی کے 7 میں سے 6 ارکان نے نائب کپتان کا نام دینے کے خلاف ووٹ دیا۔

گیری کرسٹن کو ٹیم کے نائب کپتان کا فیصلہ کرنے کا اختیاردے دیا گیا

ٹیم پاکستان کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور ان کے ساتھ آنے والی ٹیم انتظامیہ کو ضرورت پڑنے پر نائب کپتان کا فیصلہ کرنے کے تمام اختیارات حاصل ہوں گے۔ پی سی بی کے سات میں سے چھ سلیکٹرز نے یورپی ٹور اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024 کے لیے نائب کپتان کے نام کے خلاف ووٹ دیا اس لیے کسی کو بھی اس عہدے کی پیشکش نہیں کی گئی جیسا کہ سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ 
’مقامی میڈیا‘ نے ان افواہوں کی حقیقت جاننے کے لیے متعدد ذرائع سے بات کی کہ ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کی روانگی سے قبل شاہین آفریدی کو نائب کپتانی کی پیشکش کی گئی تھی۔ اس معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ چھ سلیکٹرز نے ورلڈ کپ کے لیے نائب کپتان مقرر کرنے کے خلاف ووٹ دیا تھا اور پھر اس خیال کو ختم کر دیا گیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ "چونکہ گذشتہ دور حکومت میں کپتانی اور نائب کپتانی کے معاملات میں غلط رویوں کی وجہ سے بہت سارے اگر مگر ملوث تھے، چھ سلیکٹرز کا خیال تھا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران کسی کو بابر اعظم کا نائب نہیں بنایا جانا چاہیے، اس لیے نائب کپتانی کی پیشکش کا کوئی فائدہ نہیں تھا۔ 
ورلڈ کپ 2024 کے لیے قومی ٹیم کی  نائب کپتانی کے امیدواروں میں محمد رضوان، شاداب خان اور شاہین شاہ شامل تھے۔ ذرائع کے مطابق "یہ ایک بہتر آپشن تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے کسی کو پوزیشن کی پیشکش نہ کی جائے۔" پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی جو عارضی طور پر موجود تھی اس کے پاس کپتانی میں کوئی تبدیلی یا تقرری کرنے کا مینڈیٹ نہیں تھا جو اس نے بابر اعظم کی جگہ شاہین کو دے کر کیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ “کپتانی کے ساتھ بدلاؤ کے اس ایک غلط فیصلے نے معاملے کو پیچیدہ بنا دیا اور بہت سارے دعویدار سامنے آگئے جس نے مختلف عہدوں کے لئے غیر ضروری دوڑ شروع کردی۔ اسی وجہ سے سلیکٹرز کی اکثریت نے ورلڈ کپ کے دوران بابر اعظم کا نائب مقرر کرنے کے خلاف ووٹ دیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر کبھی ضرورت پڑی تو گیری کرسٹین کی سربراہی میں ٹیم مینجمنٹ نائب کپتان مقرر کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔