news
English

گرین شرٹس خوابِ غفلت سے جاگ کر فتح کیلیے کوشاں

اسپنرز عادل اورپارکنسن میں سے کسی ایک کو آرام دینے پر غور

گرین شرٹس خوابِ غفلت سے جاگ کر فتح کیلیے کوشاں فوٹو: ریوٹرز

گرین شرٹس خواب غفلت سے جاگ کرفتح کیلیے کوشاں ہیں تاہم انگلینڈ سے سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن مقابلہ آج ہوگا۔

پہلے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نے اپنی تاریخ کا ریکارڈ ٹوٹل حاصل کرتے ہوئے انگلش بیٹنگ لائن کو زیر بھی کرلیا،اوپنرز بابر اعظم اور محمد رضوان نے 150رنز کی شراکت قائم کردی تو دیگر بیٹسمینوں نے بھی دل کھول کر اسٹروکس کھیلے،بولرز نے غلطیاں کیں تو وکٹیں بھی اڑاتے رہے۔

دوسرے مقابلے میں گرین شرٹس پچ کا مزاج سمجھنے میں غلطی کرگئے، پیسرز مار کھاتے رہے تو اسپنرز خاص طور شاداب خان نے وکٹیں اڑانے کے بجائے دفاعی بولنگ کی،گراؤنڈ فیلڈنگ بھی ناقص ہونے کی وجہ سے میزبان ٹیم کو رنز بنانے میں آسانی ہوئی اور پاکستان کو 201رنز کے ہدف کا تعاقب کرنا پڑا۔

بابر اعظم نے محمد رضوان کے ہمراہ اچھا آغاز کیا مگر ان کی وکٹ گرتے ہی میزبان اسپنرز حاوی ہوگئے،مطلوبہ رن ریٹ بڑھنا اور وکٹیں گرنا شروع ہوئیں تو گرین شرٹس کی میچ میں واپسی کا راستہ بند ہوگیا۔

تیسرا اور فیصلہ کن میچ آج مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا،پاکستان ٹیم کو غلطیوں سے سبق سیکھ کر اعتماد بحال کرتے ہوئے سخت جان میزبان حریف کا مقابلہ کرنا ہوگا،ان فارم بابر اعظم اور محمد رضوان کی کوشش ہوگی کہ اس بار بہتر آغاز کو بڑے اسکور میں بدلیں۔

پی ایس ایل میں عمدہ کارکردگی کی بدولت منتخب ہونے والے صہیب مقصود کم ازکم آخری میچ میں بڑی اننگز کا عزم لیے میدان میں اتریں گے، اپنی اصل اوپننگ پوزیشن کے بجائے مڈل آرڈر میں آزمائے جانے والے فخرزمان بھی دباؤ سے نکلنے کیلیے فکر مند ہیں،محمد حفیظ کو بطور سینئرکردار ادا کرنا ہوگا۔

گذشتہ میچ میں غیر ذمہ دارانہ انداز میں وکٹ گنوانے والے اعظم خان دباؤکا شکار ہوں گے،شاداب خان نے اچھی اننگز کھیل کر اپنا اعتماد بحال کرلیا ہے،عماد وسیم نے بھی کریز پر کافی وقت گزارا، دونوں بیٹنگ کے ساتھ اسپن بولنگ میں بھی ٹیم کے کام آ سکتے ہیں۔

پاکستان کیلیے سب سے بڑی تشویس فاسٹ بولنگ بنی ہوئی ہے،شاہین شاہ آفریدی بہتر ردھم میں ہیں،محمد حسنین اور حارث رؤف مہنگے ترین ثابت ہورہے ہیں،پیسرز کو کنڈیشنز اور فیلڈنگ کے مطابق بولنگ کرتے ہوئے جارح مزاج میزبان بیٹنگ لائن کیلیے مشکلات پیدا کرنا ہوں گی۔

دوسری جانب انگلش ٹیم ان فارم بیٹسمینوں لیام لیونگ اسٹن، جوز بٹلر اور معین علی پر انحصار کرے گی،دوسرے میچ میں آرام کرنے والے کپتان ایون مورگن کی واپسی کا امکان ہے، ڈیوڈ مالان اپنی گذشتہ ناکامیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کریں گے، جیسن روئے اور جونی بیئر اسٹو میں سے کسی ایک کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے گا، اسپنرز عادل راشد اور میٹ پارکنسن میں سے کوئی ایک آرام کا موقع پائے گا، ٹیم میں اضافی پیسر شامل کرنے پر غور ہورہا ہے، ثاقب محمود، ٹام کرن، لوئیس گریگوری اور ڈیوڈ ویلی میں سے پیس بیٹری کا انتخاب ہوگا۔

یاد رہے کہ انگلینڈ نے اولڈ ٹریفورڈ میں مکمل ہونے والے آخری7میچز میں 4فتوحات حاصل کی ہیں،3شکستوں میں سے 2پاکستان کیخلاف مقابلوں میں ہوئیں،گرین شرٹس یہاں 2016میں 9وکٹ سے سرخرو ہوئے تھے، گذشتہ سال بھی بابر اعظم الیون نے انگلینڈ کو 5رنز سے شکست دے کر سیریز 1-1سے برابر کردی تھی،گذشتہ سال ٹور کے تینوں میچز مانچسٹر میں کھیلے گئے تھے، پہلا بارش کی نذر ہوا، دوسرے میں انگلینڈ، تیسرے میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی تھی۔

اولڈ ٹریفورڈ کی پچ سپورٹنگ خیال کی جاتی ہے، وہاں بولرز اور بیٹسمینوں کو یکساں مدد ملتی ہے، گذشتہ ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ میچ میں 172کا مجموعہ حاصل ہوا تھا۔