news
English

عامراورعمادٹی 20 ورلڈکپ کوایک اور فرنچائزلیگ سمجھ رہے ہیں، محمدحفیظ

اس سے 6 ماہ قبل دونوں کھلاڑیوں نے ٹی 20 لیگز کو ترجیح دیتے ہوئے پاکستان کے لیے کھیلنے سے انکار کیا تھا، سابق ٹیم ڈائریکٹر

عامراورعمادٹی 20 ورلڈکپ کوایک اور فرنچائزلیگ سمجھ رہے ہیں، محمدحفیظ

پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان و ڈائریکٹر محمد حفیظ نے عماد وسیم اور محمد عامر کو پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل کرنے سے متعلق متنازع خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر الزام لگایا کہ وہ انہیں ٹیم میں واپس لانے کے لیے معاہدہ کر رہا ہے جس سے سلیکشن کے عمل کی شفافیت پر تشویش پائی جاتی ہے۔ 
محمد حفیظ نے دعویٰ کیا کہ چھ ماہ قبل دونوں کھلاڑیوں نے پاکستان کی قومی ٹیم کے لیے کھیلنے سے انکار کردیا تھا کیونکہ وہ ٹی ٹونٹی لیگز کو ترجیح دیتے تھے۔ اب جون میں بغیر کسی لیگ کے وہ ورلڈ کپ کو صرف ایک اور لیگ کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
محمد حفیظ نے کہا کہ “6 ماہ قبل جب ان دونوں کرکٹرز سے پی سی بی نے پوچھا کہ کیا وہ پاکستان کے لیے کھیلیں گے تو انہوں نے انکارکر دیا تھا کیونکہ وہ ٹی ٹونٹی لیگز میں شرکت کرنا چاہتے تھے، اب چونکہ جون کی ونڈو میں کوئی لیگ نہیں ہے تو دونوں کھلاڑی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں حصہ لے رہے ہیں اور اسے صرف ایک اور لیگ سمجھ رہے ہیں۔‘‘
سابق کپتان کا مزید کہنا تھا کہ "جب میں ڈومیسٹک کرکٹ کی نگرانی کر رہا تھا تو میں نے دیکھا کہ کامران غلام جیسے کھلاڑی حوصلہ شکنی کا شکار تھے۔ کامران غلام نے اپنی صلاحیتوں کے باوجود لیگ کرکٹ کو ترجیح دی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں سنچریاں بنانا فائدہ مند نہیں ہوگا اور وہ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر کبھی بھی بین الاقوامی کیپ حاصل نہیں کر پائیں گے۔‘‘
سابق ٹیم ڈائریکٹر نے چیئرمین پی یس بی محسن نقوی کی قیادت میں پی سی بی کی موجودہ حکمت عملی کو مقامی ٹیلنٹ کو نظر انداز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے دوبارہ تشخیص کی ضرورت پر زور دیا کہ مستحق ڈومیسٹک کھلاڑیوں کو قومی کرکٹرز کا ایک پائیدار پول بنانے کے مواقع ملنے چاہئیں۔
محمد حفیظ کے یہ بے لاگ تبصرے بھارت کے خلاف پاکستان کی حالیہ شکست کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں جس سے ٹیم کے انتخاب اور کارکردگی پر سخت جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔