news
English

سلمان بٹ عہدے سے برطرف، حفیظ کی مخالفت کا اہم کردار  

وہاب ریاض نے اپنے دوست کو نیشنل سیٹ اپ میں واپس لانے کا ازخود فیصلہ کیاتھا۔

سلمان بٹ عہدے سے برطرف، حفیظ کی مخالفت کا اہم کردار  

سلمان بٹ کی بطور سلیکشن کنسلٹنٹ برطرفی میں محمد حفیظ کی مخالفت کا اہم کردار رہا جب کہ ٹیم ڈائریکٹر نے آسٹریلیا میں خبر ملتے ہی پی سی بی کے اعلیٰ حکام سے فیصلہ تبدیل کرنے کو کہا۔ 
سلمان بٹ کو سلیکشن کنسلٹنٹ بنانے پر ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ نے بھی شدید ناراضی کا اظہار کیا، ذرائع نے بتایا کہ جمعے کو جب یہ خبر سامنے آئی تو حفیظ حیران رہ گئے، انھوں نے فوری طور پر آسٹریلیا سے لاہور پی سی بی کے اعلیٰ حکام کو فون کالز کیں۔
 
ان کا کہنا تھا کہ سلمان بٹ کی تقرری کا فیصلہ درست نہیں، میں ہمیشہ داغدار ماضی کے حامل افراد کے ساتھ کام کرنے کی مخالفت کرتا رہا ہوں، اب ایسا کیسے کر سکتا ہوں، گزشتہ روز بھی حفیظ نے ایک سے زائد بار بورڈ حکام کے ساتھ اس حوالے سے بات کی۔ 
ذرائع نے بتایا کہ سلمان بٹ کے ساتھ وہاب ریاض کی گہری دوستی ہے، وہ انھیں قومی سیٹ اپ میں واپس لانا چاہتے تھے، اب اختیار ملنے پر اپنی خواہش کو عملی جامہ پہنا دیا،جب آسٹریلیا روانگی سے قبل محمد حفیظ سے وہاب نے اپنی اس خواہش کا ذکر کیا تو انھوں نے سختی سے ایسا نہ کرنے کا کہا تھا، البتہ ٹیم کی روانگی کے بعد وہاب ریاض نے محمد عامر کی مثال بیان کرتے ہوئے اپنے فیصلے کی بورڈ سے منظوری لے لی۔ 
اس پر سوشل میڈیا پر حفیظ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، ان کی پرانی ویڈیوز پوسٹ کی جاتی رہیں جس میں وہ فکسرز کے ساتھ کبھی کام نہ کرنے کی باتیں کر رہے تھے، اس سے ٹیم ڈائریکٹر مزید برہم ہوئے اور حکام پر فیصلے کی تبدیلی پر زور دیا، میڈیا اور سابق کرکٹرز نے بھی سلمان بٹ کی تقرری پر شدید تنقید کی تھی۔  
ذرائع کے مطابق اعلیٰ حکومتی شخصیات بھی اس صورتحال سے خوش نہ تھیں، اس وجہ سے پی سی بی نے فیصلے کو تبدیل کر لیا اور وہاب ریاض سے ہی میڈیا کانفرنس کرائی۔ 

یاد رہے کہ 2010 میں انگلینڈ میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف کو جیل کی ہوا کھانی پڑی تھی۔