قومی ٹیم کے پیسر نے آسٹریلیا کے خلاف میچ سے قبل آفیشلز سے شکوہ بھی کردیا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے کھلاڑیوں کے وائرل بخار میں مبتلا ہونے کا ذمہ دار ہوٹل کو قرار دے دیا۔
آسٹریلیا کے خلاف میچ سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے بتایا کہ زیادہ تر کھلاڑی بخار سے صحت یاب ہو چکے ہیں لیکن جب آپ مسلسل ایک کمرے میں رہتے ہیں تو بیمار ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ بھارت میں ہماری ٹیم کو سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے اور اگر ہم جانا چاہتے ہیں تو ہمیں پہلے سیکیورٹی ٹیم آگاہ کرنا پڑے گا بعدازاں ہمیں جانے کا موقع ملے گا۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ ورلڈکپ میں میری وائلڈ کارڈ انٹری ہوئی ہے، نسیم شاہ کے علاوہ پہلے بھی یہی فاسٹ بولرز پرفارم کرتے رہے ہیں، رنز روکنے کے ساتھ ساتھ ہمیں وکٹیں لینا ہوں گی، پاکستان ٹیم کے لیے فتح ضروری ہے، رن ریٹ خود ہی بڑھ جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف میچ میں کھلاڑی ہیرو بھی بنتا ہے اور زیرو بھی اور یہ حقیقت ہے بھارت کے خلاف ہم اچھا نہیں کھیلے، جس پر تنقید تو ہونا تھی لیکن زندگی ختم نہیں ہوگئی ہمیں آگے بڑھنا ہے۔
واضح رہے کہ قومی ٹیم کے اوپنر عبداللہ شفیق سمیت محمد رضوان، شاہین آفریدی، سلمان علی آغا، زمان خان اور محمد حارث کو وائرل بخار ہوا تھا جس کے باعث وہ ٹریننگ سیشن میں حصہ نہیں لے سکے تھے جبکہ فخر زمان گھٹنے کی انجری کے باعث پاکستان اور آسٹریلیا کے مقابلے سے باہر ہوچکے ہیں۔