قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے سابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجا پر تنقید کے نشتر چلادیئے۔
کرکٹ پاکستان کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق کپتان اور کمنٹیٹر وسیم اکرم نے کہا کہ ملک میں غلط تصور پایا جاتا ہے کہ چیئرمین کسی کرکٹر کو ہی ہونا چاہیے، کوئی بھی کرکٹر بورڈ سے بڑا نہیں ہوتا۔
وسیم اکرم نے رمیز راجا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ چھ دن کے لئے آئے تھے اب چلے گئے ہیں انہیں واپس اپنی جگہ پر آجانا چاہیے، نجم سیٹھی تجربہ کار ہیں وہ معاملات ڈیل کرنا جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت بورڈز کے درمیان بات چیت ہونی چاہیے تھی، یہ گلی کوچے کی کرکٹ نہیں ہورہی ہے تم نہیں آؤ گے تو ہم بھی نہیں آئیں گے، مجھے نہیں سمجھ آتا یہ کون لوگ ہیں؟۔
قبل ازیں بھارت نے رواں سال شیڈول ستمبر کے آخر میں ایشیاکپ کے لیے پاکستان میں اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کیا تھا جس کے جواب میں اس وقت کے چیئرمین رمیز راجا نے موقف اپنایا تھا کہ اگر بھارت ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کرتا ہے تو ہم بھی بھارت میں شیڈول آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں شرکت نہیں کریں گے۔
تاہم پی سی بی نے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے حکام کے ساتھ 4 فروری کو بحرین میں ہنگامی میٹنگ رکھی ہے۔
بابراعظم کے حوالے سے گفتگو:
بابراعظم کو بیٹنگ آرڈر تبدیل کرنے کا مشورہ دینے پر ہونے والی تنقید کے سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ 1،2 صحافی ایسے ہیں جو کھانا کھاتے نہ چائے پیتے ہیں، بس 24 گھنٹے ٹوئٹر پر ہوتے ہیں۔ لیگ کرکٹ میں ٹریڈ ہونا معمول کی بات ہے،میری بابر اعظم سے اچھی بات چیت اب بھی ہوتی ہے،وہ اپنا بچہ ہے،میں اسے سپورٹ اوراچھی کارکردگی پر داد بھی دیتا ہوں۔
شاہین شاہ آفریدی بھی جب رابطہ کرتے ہیں ان کی رہنمائی کرتا ہوں، کھلاڑیوں کی ٹی20 ورلڈکپ میں کارکردگی اچھی رہی اور ٹیم نے فائنل بھی کھیلا۔