news

تاریخی برطانوی کرکٹ کلب نے کھلاڑیوں کے چھکے لگانے پر پابندی لگادی

اس پابندی پر شہریوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے جب کہ کرکٹرز نے اسے یکسر مسترد کردیا ہے۔ 

تاریخی برطانوی کرکٹ کلب نے کھلاڑیوں کے چھکے لگانے پر پابندی لگادی

برطانیہ کے تاریخی کرکٹ کلب نے کرکٹرز کے ’’چھکا‘‘ مارنے پر پابندی لگادی، حکم عدولی پر سزا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق کرکٹ جب سے مختصر دورانیے کی ہوئی ہے اس میں چوکوں اورچھکوں کی بارش بڑھ گئی ہے لیکن اب برطانیہ کے تاریخی کرکٹ کلب نے کھلاڑیوں پر چھکا مارنے پر پابندی لگا دی ہے۔ 
کرکٹ دنیا کے مقبول ترین کھیلوں میں سے ایک ہے۔ لگ بھگ ڈیڑھ صدی کی تاریخ رکھنے والے اس جنٹلمین کھیل نے جب پانچ روزہ ٹیسٹ سے ایک روزہ کرکٹ اور پھر ٹی 20 کے مختصر فارمیٹ میں قدم رکھا تو سست کرکٹ تیز رفتار ہوگئی۔ بلے بازوں کے چوکوں اور چھکوں نے شائقین کرکٹ کو ایسا دیوانہ بنایا کہ وہ ان کی دھواں دھاربیٹنگ دیکھنے اسٹیڈیم آتے یا ٹی وی اسکرینز کے سامنے بیٹھتے۔ 
آج کی کرکٹ میں تو چوکے، چھکے لازم وملزوم قرار دیے جاتے ہیں لیکن حیرت انگیز امر ہے کہ برطانیہ کے ایک قدیم کرکٹ کلب نے کھلاڑیوں کے چھکا مارنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ 
برطانوی میڈیا کے مطابق برائٹن میں قائم ساؤتھ وک اینڈ شورہم کرکٹ کلب نے کھلاڑیوں کے چھکے مارنے پر نہ صرف پابندی لگا دی ہے بلکہ اس پابندی پر عمل نہ کرنے والے کرکٹرز کے لیے سزا کا بھی اعلان کیا ہے۔ 
مذکورہ قدیم کرکٹ کلب نے بیٹرز کو بتا دیا ہے کہ پہلا چھکا مارنے پر کوئی رن نہیں ملے گا جب کہ دوسرے چھکے پر بطور سزا اس بلے باز کو آؤٹ قرار دے دیا جائے گا۔ 
رپورٹ کے مطابق کرکٹ کلب نے یہ پابندی مقامی لوگوں کی جانب سے شاٹ کے لیے ماری جانے والی گیند سے ہونے والے نقصانات کی شکایت پر عائد کی ہے۔ شکایت میں کہا گیا تھا کہ گیندیں ان کے گھروں کی کھڑکیوں، کاروں، شیڈز اور بعض اوقات قریب موجود لوگوں کو لگتی ہیں اور مالی نقصان کے ساتھ انہیں سنگین چوٹوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
اس پابندی پر شہریوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے جب کہ کرکٹرز نے اسے یکسر مسترد کردیا ہے۔ 
گراؤنڈ کے ساتھ رہنے والے رہائشیوں نے پابندی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے بالز آنے سے ان کے گھر میں نقصان ہوا جب کہ ایک اور شہری نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ میں اس پابندی سے متفق نہیں ہوں، مانا کہ یہ گراؤنڈ چھوٹا ہے لیکن چھکّا کھیل کا ایک خوبصورت حصہ ہے۔ 
دوسری جانب ایک مقامی بلے باز نے چھکے کو کرکٹ کے کھیل کی شان قرار دیتے ہوئے اس پابندی کو مضحکہ خیز اور ناقابل عمل قرار دیا ہے۔ 
ایک اور بیٹر نے اس کا حل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کل انشورنس کمپنیاں کھیلوں میں بھی کام کر رہی ہیں۔ جو لوگ کرکٹ گراؤنڈرز کے قریب گھر خریدتے ہیں تو وہ انشورنس کمپنیز کی پالیسیز سے فائدہ اٹھائیں اور ساتھ ہی اپنے گارڈن میں چند بالز آنے کی توقع بھی رکھیں۔