بابر اعظم نے برینڈن ٹیلر کے آﺅٹ کو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے غیر معمولی اننگز کھیلی
فوٹو: پی سی بی
مسلسل ناکامیوں کے باوجود پاکستان افتخار احمد کو میچ فنشر کے روپ میں دیکھنے کے خواہاں ہیں.
پہلے میچ میں بمشکل زمبابوے کو ہرانے کے بعد ویڈیو کال پر پریس کانفرنس میں بابر اعظم نے کہا کہ بیٹنگ میں اچھا آغاز کیا تھا لیکن توقعات کے مطابق بڑا سکور نہیں کرسکے،ایک سال بعد ون ڈے میچ کھیل رہے تھے، پچ میں ڈبل پیس، سلو بریک بھی ہورہی تھی، اس صورتحال میں سیٹ بیٹسمین اننگز کو مطلوبہ رفتار سے آگے بڑھانے کا موقع گنوادے تو آنے والے کیلیے آسان نہیں ہوتا، غلطیاں ہوئی ہیں،آئندہ میچز میں بہتری لانے کی کوشش کرینگے،آخر میں پاور ہٹنگ کرنے والے کی کمی محسوس ہوئی،افتخار احمد کو کھلایا تھا لیکن وہ توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کرسکے، چاہتا ہوں کہ قومی ٹی ٹوئنٹی میچز کی طرح فنش کریں، ایک آدھ میچ میں ایسا ہوجاتا ہے،اب بھی افتخار احمد کا حوصلہ بڑھاﺅں گا۔
پیس بیٹری کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حارث رﺅف کے کریئر کا پہلا ون ڈے میچ تھا،ابتدا میں مشکل کے بعد دوسرے سپیل میں بہتر بولنگ کی،شاہین شاہ آفریدی نے غیر معمولی بولنگ کی، تجربہ کار وہاب ریاض نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے فتح کا راستہ ہموار کیا۔
بابر اعظم نے برینڈن ٹیلر کے آﺅٹ کو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے غیر معمولی اننگز کھیلی،ایک بڑی شراکت قائم ہونے کے باوجود اپنے بولرز پر اعتماد تھا کہ میچ کو ہاتھ سے نہیں جانے دینگے،وہاب ریاض تجربہ کار ہیں، شاہین شاہ آفریدی بھی تیزی سے سیکھتے ہوئے بہترین بولر بنتے جارہے ہیں،ان کو معلوم ہوتا کہ مشکل صورتحال میں 110فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کیلیے کیا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ میں پاکستان 2سپنرز کیساتھ کھیلتا رہا ہے،اس بار فاسٹ بولنگ آل راﺅنڈر کو کھلانے کا تجربہ کیا،اگلے میچ میں دوسرے سپنر کی شمولیت کا فیصلہ ٹیم میٹنگ میں کرینگے، شاداب خان کی فٹنس کو بھی دیکھنا ہوگا، غلطیوں کے باوجود جیت تو جیت ہے،اس سے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے،آئی سی سی سپرلیگ میں ہر پوائنٹ اہمیت کا حامل ہے۔