news
English

عمادکی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی دشوار، کسی آفیشل نہیں رابطہ نہیں کیا

گذشتہ سال نومبر میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے عماد وسیم کو سابق کرکٹرز کی حمایت بھی حاصل۔

عمادکی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی دشوار، کسی آفیشل نہیں رابطہ نہیں کیا

قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عماد وسیم کو گزشتہ سال نومبر میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی میں کئی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ ان کا فیصلہ بیرون ملک لیگز کے لیے این او سی کے حصول میں مشکلات کے باعث سامنے آیا تھا۔
پی ایس ایل 9 کے ہیرو 35 سالہ آل راؤنڈر نے پاکستان کے لیے آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل گزشتہ سال راولپنڈی میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا تھا۔ تاہم عماد نے بارہا کہا ہے کہ یہ فیصلہ حتمی نہیں ہے اور جب بھی ملک کو ان کی ضرورت ہوگی وہ بین الاقوامی کرکٹ میں واپس آجائیں گے۔ 
عماد وسیم نے حالیہ پی ایس ایل 9 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے 126 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 12 وکٹیں بھی حاصل کیں اور پی ایس ایل ٹائٹل تک اسلام آباد یونائیٹڈ کے سفر میں اہم کردار ادا کیا۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے سابق کرکٹرز اور شائقین سے اپنی واپسی کے لیے حمایت حاصل کی ہے۔ 
ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر وہاب ریاض سمیت کسی پی سی بی حکام نے تاحال عماد سے رابطہ نہیں کیا تاہم پی سی بی کے ایک عہدیدار نے ان سے مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں دریافت کیا ہے۔ بورڈ کے کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ نئے کھلاڑیوں کو موقع دیا جائے۔ یہاں تک کہ اگر عماد کو واپس لایا جاتا ہے، تو وہ طویل مدت تک نہیں کھیل سکتے۔ تاہم کپتان شاہین آفریدی اور دیگر انہیں ٹیم کے لیے موزوں سمجھتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر کسی نے چیئرمین کو بتایا کہ عماد نے قومی ٹیم کی نمائندگی سے انکار کر دیا ہے تاہم بعد میں وضاحت کی گئی کہ ایسا نہیں ہے۔ بورڈ کے بعض حلقوں کا یہ بھی خیال ہے کہ عماد کے بابر اعظم کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں ہیں۔ کسی بھی تنازع کو حل کرنے کے لیے دونوں کھلاڑیوں کا ایک ساتھ بیٹھنا ضروری ہے۔ 
دوسری جانب، عماد اس وقت تک اپنی ریٹائرمنٹ پر نظر ثانی کرنے کو تیار نہیں جب تک ان کے خدشات دور نہیں ہوتے۔ انہیں اس بات پر تشویش ہے کہ اگر انہیں ایک سیریز کے لیے ٹیم میں واپس لایا جاتا ہے اور پھر اسے پھر سے ہٹا دیا جاتا ہے تو اس سے مزید مسائل پیدا ہوں گے۔ وہ سینٹرل کنٹریکٹ میں بھی بہتر کیٹگری کے خواہشمند ہیں۔ 
مزید برآں، عماد کے کئی غیر ملکی لیگز کے ساتھ معاہدے ہیں اور وہ ان پر بھی بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ تاہم اب تک انہیں پی سی بی کی جانب سے میٹنگ کا کوئی باضابطہ دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔ 
غور طلب بات یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کاکول میں فٹنس کیمپ شروع کرنے والی ہے۔ ٹیم آئندہ ماہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میںبھی شرکت کرنے والی ہے۔ 
دوسری جانب پاکستان میں کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف کا کہنا تھا کہ عماد کو یقینی طور پر انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آنا چاہیے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ "میں نے غصے میں اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان بھی کیا، اس لیے میں جانتا ہوں کہ عماد نے کس حالت میں یہ فیصلہ کیا ہوگا۔ عماد کی غیر موجودگی میں پاکستان نے محمد نواز سمیت کئی آل راؤنڈرز کو آزمایا لیکن ان میں سے کسی نے بھی کارکردگی نہیں دکھائی۔ ویسٹ انڈیز، اور کیریبین لیگ کے دوران، عماد نے ہمیشہ ان پچوں پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وہ اس بار ایک بار پھر کامیاب ثابت ہو سکتا ہے۔ وہ ایک مفید کھلاڑی ہے اور ٹیم میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔"