سابق کرکٹراعمران نذیر اور احمد شہزاد نے ٹی 20 ورلڈ کپ2024 کے لئے پاکستان کی جانب سے بہترین اوپننگ جوڑی کا انتخاب کیا۔
میگا ٹورنامنٹ میں پاکستان کے سفر کا آغاز 6 جون کو ڈلاس میں امریکہ کے خلاف ہونے والے میچ سے ہوگا، جس میں پاکستان کی ٹاپ آرڈر بیٹنگ لائن اپ کی تشکیل پر توجہ مرکوز ہے۔
سابق کرکٹر عمران نذیر اور احمد شہزاد نے پاکستانی ٹیم کے اوپننگ بلے بازوں کے متعلق اہم بحث میں اپنا نقطہ نظر شیئرکیاہے۔ آئی سی سی کے میگا ٹورنامنٹ کا آغاز امریکا اور کینیڈا کے درمیان ہونے والے میچ سے ہوچکا ہے جس میں امریکا نے کینیڈا کو شکست دی۔ پاکستان 6 جون کو ڈلاس میں امریکہ کے خلاف ہونے والے میچ میں اپنی صلاحیتوں اور مہارتوں کا مظاہرہ کرےگا، جس کے لیے پاکستان کی ٹاپ آرڈر بیٹنگ لائن اپ کی تشکیل پر اس وقت کرکٹ حلقوں کی توجہ مرکوز ہے۔
عمران نذیر، جن کے پاس پاکستان کے لئے 25 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کا تجربہ ہے، نے فخر زمان کو محمد رضوان کے ساتھ اوپنر کے طور پر شامل کرنے کی حمایت کی۔ ٹی 20 کرکٹ میں پہلے چھ اوورز کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، عمران نذیر نے اننگز کے شروع میں ٹون سیٹ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ "ہم صرف 15 رکنی اسکواڈ کے کھلاڑیوں کے بارے میں بات کرسکتے ہیں، نہ کہ ان کے بارے میں جو پہلے سے ہی باہر ہیں۔ اگر میں فخر (زمان) کے بارے میں بات کروں، تو میرا خیال ہے کہ وہ ان بلے بازوں میں سے ایک ہے (اوپننگ کے لئے) اگر آپ پہلے چھ اوورز میں میچ کی ٹون سیٹ نہیں کرسکتے، تو نہ ہی آپ ہدف کا تعاقب کر سکتے ہیں اور نہ ہی بڑا مجموعہ بناسکتے ہیں۔ کافی عرصے سے ہمارے پاس وہی کھلاڑی اننگز کا آغاز کررہے ہیں، صائم (ایوب) کو موقع ملا لیکن وہ کچھ خاص نہیں کر سکے۔ میں فخر کو محمد رضوان کے ساتھ اننگز کا آغاز کرنے کے لئے رکھوں گا اور بابر نمبر تین پر بیٹنگ کے لیے آئیں گے۔"
عمران نذیر نے کے ساتھ بیٹھے ہوئے، احمد شہزاد نے ایک مقامی نیوز چینل پر اظہارِخیال کرتے ہوئے اپنے ساتھی کرکٹر کے خیالات سے اتفاق کیا۔ احمد شہزاد نے رضوان کے ساتھ اوپننگ کے لئے عثمان خان کی حمایت کی اور کھلاڑیوں کو ان کے مخصوص نمبرز پر کھیلنے کی اہمیت پر زور دیا۔
احمد شہزاد نے کہا کہ "میں عمران بھائی کے کچھ نکات سے اتفاق کروں گا کیونکہ پہلے چھ اوورز میں ایک اچھی شروعات حاصل کرنا بہت اہم ہے۔ وہ دن گئے جب آپ یو اے ای میں کھیلتے تھے جہاں آپ 140 یا 145 اسکور کرکے اپنی بہترین اسپن اٹیک کی وجہ سے ہدف کا دفاع کر لیتے تھے۔"
انہوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا کہ "یہ ایک بات ہے کہ آپ ایک خراب گیند پر پرفیکٹ ٹائمنگ کے ساتھ کھیلیں، ہر کوئی یہ کرسکتا ہے۔ لیکن جب آپ بہترین گیندوں پر باونڈریز اسکور کرتے ہیں تو اس کا اثر باؤلرز اور ٹیم پر پڑتا ہے۔ لہذا، سب کچھ مدنظر رکھتے ہوئے، رضوان کو عثمان خان کے ساتھ اوپننگ کرنی چاہئے۔"
احمد شہزاد نے بابر اعظم کو نمبر تین پوزیشن پر کھلانے کی حمایت کی، جس سے وہ اننگز کو اینکر کریں اور ایک مضبوط اسٹرائیک ریٹ کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے بابراعظم کو اوپننگ میں لانے سے مڈل آرڈر کے استحکام کو خراب کرنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ "عثمان خان اہم پلیئر ہیں کیونکہ اگر آپ نے انہیں ٹیم میں شامل کیا ہے، تو انہیں ان کے مقام پر کھیلائیں۔ انہوں نے اپنے پچھلے میچ (انگلینڈ کے خلاف) میں اپنی صلاحیت دکھائی۔ اگر بابر اوپننگ میں آتے ہیں، تو ہمارا مڈل آرڈر پہلے ہی کمزور ہے، وہاں کون کھڑا ہوگا؟ لہذا، انہیں نمبر تین پر آنا چاہئے اور ایک اچھے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ کھیل کو زیادہ وسعت تک لے جانا چاہئے۔"