عمران نذیر نے ایک مضبوط بینچ کی طاقت کے ساتھ اچھی طرح سے تیار اسکواڈ کی اہمیت پر زور دیا۔
سابق پاکستانی کرکٹر عمران نذیر نے 11 جون کو کینیڈا کے خلاف اپنے پہلے ٹی 20 ورلڈ کپ میچ میں نوجوان اوپنر صائم ایوب کی کارکردگی پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے اس میچ میں پاکستان نے ٹورنامنٹ کی پہلی جیت حاصل کی۔
صائم ایوب کی شمولیت کے بارے میں سوال پوچھے جانے پر، عمران نذیر نے مضبوط بینچ اسٹرینتھ کے ساتھ اچھی طرح سے تیار اسکواڈ کی اہمیت پر زور دیا جو کسی بھی ٹیم کا سامنا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں ایک ایسا اسکواڈ تیار کرنا چاہیے تھا جو بینچ اسٹرینتھ رکھتا ہو کیونکہ ہمارے پاس ایسے کھلاڑی نہیں ہیں۔ جب کوئی خاص کھلاڑی کسی موقع پر اچھی کارکردگی دکھاتا ہے تو ٹیم کو اس کھلاڑی کو میچ کی پلیئنگ الیون میں شامل کرکے اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔ کچھ کھلاڑی ایسے ہیں جنہیں موقع دیا گیا لیکن انہوں نے اچھی کارکردگی نہیں دکھائی۔ میں پوچھنا چاہوں گا کہ کھلاڑی حوصلہ افزائی کیوں نہیں کرتے؟
عمران نذیر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ انہیں اچھا کام کرنے کی ترغیب دینی چاہیے۔،،
نوجوان بلے باز صائم ایوب کے بارے میں خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے، عمران نذیر نے ورلڈ کپ جیسے دباؤ کے حالات میں نئے کھلاڑیوں کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی۔
ان کا کہنا تھا کہ صائم ایوب کے بارے میں بات کریں تو وہ ایک نئے کھلاڑی ہیں اور ان کے لیے 40 یا 50 رنز کی توقع کرنا مناسب نہیں ہو گا، خاص طور پر ایسے ورلڈ کپ میں جو خود بہت دباؤ کا شکار ہو اور جب ٹیم اتنی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہو۔ بہرحال انہیں کھلانے کا فیصلہ زیادہ برا نہیں تھا۔،،
انہوں نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان نے ٹورنامنٹ کا کم از کم ایک میچ تو جیتا ہے۔،،
واضح رہے کہ نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان نے ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں مسلسل شکستوں سے واپسی کرتے ہوئے کینیڈا کو سات وکٹوں سے شکست دے کر اپنی پہلی فتح حاصل کرلی۔ اپنے ابتدائی میچوں میں امریکہ اور بھارت کے خلاف مسلسل شکست اٹھانے کے بعد، پاکستان نے کینیڈا کے خلاف انتہائی ضروری جیت حاصل کرنے کے لیے پرعزم کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔