اکیڈمی میں رکھنا بہتر ہوتا، میڈیکل اسٹاف پلیئرز کے فون کا جواب نہیں دیتا، انضمام الحق
انضمام الحق نے بورڈ کی ’’کورونا پالیسی‘‘کو غلط قرار یتے ہوئے کہا ہے کہ وائرس سے متاثرہ کرکٹرز کو قرنطینہ کیلیے گھروں میں بھیجنے کا فیصلہ درست نہیں ہے اور انہیں صحتیابی تک نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں رکھنا بہتر ہوتا کیوں کہ میڈیکل اسٹاف پلیئرز کے فون کا جواب نہیں دے رہا۔
اپنے یوٹیوب چینل پر سابق کپتان انضمام الحق نے کہاکہ کھلاڑیوں کی دیکھ بھال پی سی بی کی ذمہ داری ہے، کورونا ٹیسٹ میں کلیئر ہونے والوں کو ہوٹل میں بلاکر دوسروں کو گھروں میں چھوڑ دینا درست رویہ نہیں، بورڈ کو ان کا خود خیال رکھنے کے لیے انتظامات کرنا چاہیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میری معلومات کے مطابق کرکٹرز تذبذب کا شکار ہیں کہ ان کو کیا کھانا، پینا اور کون سی احتیاط کرنا ہے، گھر والوں کو کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہیں، پی سی بی کا میڈیکل اسٹاف 2 روز سے کئی کرکٹرز کے فون کا جواب بھی نہیں دے رہا، وہ سوچ رہے ہوں گے کہ پی سی بی نے مشکل وقت میں تنہا چھوڑ دیا، اس سے کوئی اچھا تاثر نہیں جا رہا۔
انضمام الحق نے کہا کہ اس رویے سے دلبرداشتہ کھلاڑی محمد حفیظ کا راستہ اپنائیں گے جنھوں نے نجی لیبارٹری سے اپنا کورونا ٹیسٹ کروایا، بہتر ہوتا کہ پی سی بی پازیٹو کرکٹرز کی ذمہ داری خود اٹھاتا، نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں رہائش کی کافی سہولیات موجود ہیں، گھروں میں قرنطینہ کرانے کی بجائے وہاں ان کے رہنے کا انتظام کیا جاتا تاکہ جلد صحتیاب ہوجاتے، ہمیں اپنے کرکٹرز کا خود خیال رکھنا چاہیے۔ یاد رہے کہ پیر اور منگل کو سامنے آنے والے نتائج میں 10کرکٹرز کا نتیجہ مثبت آیا تھا۔