رواں برس کے آغاز میں سابق سلیکٹر چیتن شرما کو جبری طور پربی سی سی آئی سے برطرف کیا گیا تھا
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے سلیکشن کمیٹی کے ارکان کو کم تنخواہوں پر رکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
بھارتی نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی کرکٹ ٹیم میں چیف سلیکٹر کا عہدہ نسبتاً کم تنخواہ کی وجہ سے سب سے زیادہ پرکشش نہیں ہے، جس کی وجہ سے نامور کرکٹرز اس عہدے کی جانب نہیں آتے۔
اسٹنگ آپریشن میں چیف سلیکٹر چیتن شرما کو برطرف کیے جانے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ شیو سندر داس کی سربراہی میں سلیکٹر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
حالیہ دور میں دیکھا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کئی نامور کرکٹرز نے کرکٹ کو خیرباد کہا لیکن بطور جاب انہوں نے سلیکشن کمیٹی میں کوئی درخواست نہیں دی، جس کی سب سے بڑی وجہ کم تنخواہیں ہیں، چیف سلیکٹر کے عہدے سے زیادہ کھلاڑی براڈکاسٹنگ اور اشتہارات کے ذریعے کما لیتے ہیں۔
بورڈ کے اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وریندر سہواگ کو چیف سلیکٹر کے لئے درخواست دینے کا کہا گیا تھا تاہم تنخواہ کا پیکج ان کے قد کے مطابق نہیں تھا، کئی نامور کرکٹرز میں یوراج سنگھ، گوتم گمبھیر اور ہربھجن سنگھ بھی ریٹائر ہوئے ہیں تاہم بی سی سی آئی کے قانون کے مطابق کوئی بھی کرکٹر ریٹائرمنٹ کے 5 سال بعد تک عہدہ حاصل کرنے سے محروم رہتا ہے۔
ایسا نہیں ہے کہ بی سی سی آئی سلیکٹرز کے چیئرمین کو کم از کم 4-5 کروڑ روپے ادا نہیں کرسکتا تاہم اگر ایسا ہوجائے تو بہت سے تنازعات کو حل کیا جاسکتا ہے اور نامور کھلاڑیوں کو سلیکشن کمیٹی میں آنے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔