news
English

 کامران اکمل کا انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد ٹیم میں تبدیلیوں کا مطالبہ

اکمل نے ٹیم کی مضبوط حریفوں کے خلاف جیتنے کی صلاحیت میں ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا اور پاکستان کے کرکٹنگ معیار کو بہتر بنانے کے لیے ذہنیت میں تبدیلی کا مطالبہ کیا۔

 کامران اکمل کا انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد ٹیم میں تبدیلیوں کا مطالبہ

قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر کامران اکمل نے برمنگھم میں انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹی 20 میں شکست کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پرفارمنس کو ترجیح دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سے قبل برمنگھم میں کھیلے گئے ٹی 20 سیریز کے دوسرے میچ میں 184 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے، پاکستانی ٹیم 19.2 اوورز میں 160 رنز پر آؤٹ ہو گئی، جو انگلینڈ کے ساتھ کھیلے گئے پچھلے 11 میچوں میں ان کی آٹھویں شکست تھی۔ 
کامران اکمل نے ناقص فارم کے باوجود بعض کھلاڑیوں پر ٹیم کے انحصار پر تنقید کی اور بینچ پر موجود دیگر کھلاڑیوں کو مواقع دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ 
ان ک اکہنا تھا کہ "پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان فرق یہ ہے کہ انہوں نے ایک بہترین منصوبہ بنایا، جس طرح انہوں نے پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کے باوجود ہدف کا دفاع کیا۔"
کامران اکمل نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہاکہ "پاکستان اس دائرے سے باہر نہیں آ رہا، ہم ابھی بھی سوچ رہے ہیں کہ شاداب کو کھیلنا ہے، تو وہ کھیلتے ہیں۔ وہ 2.5 سال سے اس فارم اور کارکردگی کے ساتھ کھیل رہے ہیں لیکن یہ پاکستان کی ٹیم ہے، کسی علاقے یا کلب کی نہیں۔"   
انہوں نے کوچ گیری کرسٹن سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹیم میں ضروری تبدیلیاں کریں اور ناقص کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو باہر کریں۔ 
کامران اکمل نے کہا کہ "گیری کرسٹن آئے ہیں، انہیں کچھ کھلاڑیوں کی فارم کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ صائم ایوب 20 میچوں سے کھیل رہے ہیں، ان کی فارم دیکھیں، دیگر کھلاڑی بھی کھیلنے کے لیے موجود ہیں اور وہ بھی کارکردگی کے ساتھ آئے ہیں۔ آپ نے 15 کھلاڑی اپنے ساتھ لیے ہیں تو انہیں کھلائیں۔ یہ نہ سوچیں کہ پاکستانی عوام کچھ نہیں کہیں گے چاہے آپ کچھ بھی کریں۔"
انہوں نے کہا کہ "مجھے گیری سے زیادہ توقعات تھیں کیونکہ وہ ایک بہترین کوچ رہے ہیں۔ اگر وہ کھلاڑی نہیں بدل رہے، تو انہیں اپنی طاقت دکھانی چاہیے۔ یہی مینجمنٹ کو کرنا چاہیے۔ براہ کرم دوستیوں سے باہر آئیں۔ مستحق کھلاڑیوں کو کھلائیں، مجھے بتائیں کہ ابھی تک ابرار احمد کیوں نہیں کھیل رہا؟" 
کامران اکمل نے ٹیم کی مضبوط حریفوں کے خلاف جیتنے کی صلاحیت میں ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا اور پاکستان کے کرکٹنگ معیار کو بہتر بنانے کے لیے ذہنیت میں تبدیلی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے سوال کیا کہ "کیا ہمیں یہ سوچنا شروع کرنا چاہیے کہ پاکستان کے پاس بڑی ٹیموں کے خلاف جیتنے کی صلاحیت نہیں ہے؟ یا مینجمنٹ کو ٹیم کے بارے میں سوچنا شروع کرنا چاہیے۔ ہر کوئی اپنے لیے کھیلتا ہے لیکن اگر آپ ٹیم کے بارے میں نہیں سوچتے اور اچھی کرکٹ کھیلنا شروع نہیں کرتے، تو آپ اپنی کرکٹ کا معیار کیسے بڑھا سکتے ہیں؟"