گزشتہ ہفتے ایک زرعی یونیورسٹی کے سات طالب علموں کو حراست میں لیا گیا تھا ، بھارتی پولیس
ایک بھارتی پولیس اہلکار نے بتایا کہ ایک زرعی یونیورسٹی کے سات طالب علموں کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب ایک طالب علم نے شکایت درج کرائی کہ ان پر بھارت مخالف نعرے لگانے اور پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کا الزام ہے۔
بھارتی پولیس نے مقبوضہ جموں و کشمیر (جے اینڈ کے) کے علاقے میں اس ماہ کے شروع میں مردوں کے کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں آسٹریلیا کی بھارت کے خلاف جیت پر مبینہ طور پر جشن منانے کے الزام میں انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت سات طلباء کو گرفتار کیا، پولیس نے منگل کے روز بتایا کہ ان طالب علموں کو پاکستان کی حمایت میں نعرے لگانے کی شکایت پر حراست میں لیا گیا۔
ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے ایک زرعی یونیورسٹی کے سات طالب علموں کو حراست میں لیا گیا تھا جب ایک طالب علم نے شکایت درج کرائی تھی کہ ان پر میچ کے بعد آسٹریلیا کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ بھارت مخالف نعرے لگانے اور خوشی کا اظہار کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
مکمل طور پر دعویٰ کیا گیا کہ یہ طالب علم بھارت کی ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست پر جشن منارہے تھے اور پاکستان کے حق میں نعرے لگارہے تھے۔
جزوی طور پر ہندوستان اور پاکستان کے زیر اقتدار، مسلم اکثریتی خطہ کشمیر نے کئی دہائیوں سے نئی دہلی کے خلاف خونریز بغاوت دیکھی ہے، عسکریت پسند 1990 کی دہائی سے قابض بھارتی سیکورٹی فورسز سے لڑ رہے ہیں جبکہ حالیہ برسوں میں تشدد میں کمی کے باوجود مقبوضہ وادی میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بھارتی حکام پاکستان پر مسلم باغیوں کی حمایت کا الزام لگاتے ہیں جبکہ پاکستان اس کی تردید کرتا ہے اور بھارت پر کشمیر کے مسلمانوں کے حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگاتا ہے، جسے بھارت مسترد کرتا ہے۔
پولیس نے کہا کہ سات طلباء پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جب انہیں ویڈیو شواہد ملے کہ وہ بھارت مخالف نعرے لگا رہے تھے۔ مقبوضہ وادی میں بھارت کا نافذ کردہ ان لا فل ایکٹیویٹیز پریوینشن ایکٹ (یو اے پی اے) کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو بھڑکانے یا مشورہ دینے سے متعلق ہے اور اس کی سزا سات سال قید ہے۔
جموں و کشمیر کے مسئلے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی مخالفت کرنے والی مقامی جماعتوں کے سیاسی رہنماؤں نے کہا کہ اس قسم کی گرفتاریاں مقامی لوگوں کو ڈرانے کا ایک حربہ ہے۔
دوسری جانب مقبوضہ وادی کے ایک مقامی پولیس اہلکار نے کہا کہ بھارت مخالف نعروں نے ان لوگوں کو دہشت زدہ کر دیا جو بھارت کے حامی ہیں۔
خطے کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ، "یہ حیران کن ہے کہ جیتنے والی ٹیم کے لیے خوشی منانا بھی کشمیر میں جرم بنا دیا گیا ہے۔"
یاد رہے کہ ورلڈ کپ 2023 کے تمام میچز میں بھارتی ٹیم نے فائنل میں پہنچنے کے لیے لگاتار 10 میچ جیتے تھے لیکن 19 نومبر کو فائنل میچ میں بھارت کو آسٹریلیا کے ہاتھوں بدترین شکست ہوئی تھی۔