کھلے ذہن کے ساتھ غورہوگا،کرکٹرز ایسوسی ایشن سے بات کریں گے،بورڈ
کیویزنے آئندہ برس دورہ پاکستان کا عندیہ دے دیا۔
آئندہ سال کے آغاز میں جنوبی افریقی ٹیم کا دورئہ پاکستان شیڈول ہے، بعدازاں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل اکتوبر میں انگلش ٹیم کا ٹور بھی شیڈول کرلیا گیا، پاکستانی اسکواڈ کورونا کی وجہ سے نیوزی لینڈ میں قرنطینہ کی مشکلات سے گزر رہا ہے۔
دوسری جانب مقامی میڈیا میں کیویز کے جوابی دورے کی اطلاعات بھی سامنے آرہی ہیں،فیوچرٹور پروگرام کے تحت پاکستان کو آئندہ سال ستمبر میں 3ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز میں کیویز کی میزبانی کرنا ہے،اس دورے کے حوالے سے امید کی کرن نظر آنے لگی۔
بورڈ کے پبلک افیئرز منیجر رچرڈ بوک کا کہنا ہے کہ ابھی سیریز کے مقام کے بارے میں کچھ طے نہیں لیکن انگلینڈ کا پاکستان جانے کا فیصلہ ہماری نظر میں ہوگا، کھلے ذہن کے ساتھ اس حوالے سے غور کریں گے،کرکٹرز یا پلیئرز ایسوسی ایشن سے بھی بات کرنا ہوگی،اسی لیے کسی حتمی اعلان کیلیے ابھی بہتر پوزیشن میں نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے آخری بار پاکستان کا دورہ 18سال قبل کیا تھا،2018میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلیے پیش رفت ہوئی تو کرکٹرز نے تحفظات کا اظہار کردیا تھا۔
پی ایس ایل کیلیے پاکستان آنے والے لیوک رونکی نے کہا ہے کہ لیگ کرکٹ میں شرکت کا فیصلہ میرا اور فیملی کا تھا، اگر دیگر بھی مطمئن ہوں تو ٹور کرسکتے ہیں، مجھے وہاں جانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
پلیئرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو ہیتھ ملز نے کہا کہ ہمیں جانا چاہیے مگر قومی ٹیم کا دورہ ہائی پروفائل ہوتا ہے،وینیوز اور سیکیورٹی انتظامات سمیت مختلف امور کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔