news
English

لاہور قلندرز سازگار کنڈیشنز میں ٹائٹل پر قبضے کا خواب دیکھنے لگا

طویل وقفے کے بعد کھیلنے پر کارکردگی کا تسلسل متاثر ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ فرق تو پڑتا ہے لیکن یہ صورتحال تمام ٹیموں کیلیے ہے

لاہور قلندرز سازگار کنڈیشنز میں ٹائٹل پر قبضے کا خواب دیکھنے لگا فوٹو: فائل

لاہور قلندرز ابوظبی کی سازگار کنڈیشنز میں ٹائٹل پر قبضے کا خواب دیکھنے لگے۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹwww.cricketpakistan.com.pk کے پروگرام ’’کرکٹ کارنر ود سلیم خالق‘‘ میں گفتگوکرتے ہوئے لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر اور کوچ عاقب جاوید نے کہاکہ پنجاب میں تو رات گئے تک گرمی رہتی ہے، یو اے ای میں شام5 بجے تک سمندری ہوائیں چلنے کی وجہ سے موسم قدرے بہتر ہو جاتا ہے،بہرحال ابوظبی میں پی ایس ایل 6کے باقی میچز میں گرمی کا مقابلہ کرنے کیلیے ہم آئس کالر وغیرہ استعمال کریں گے، میچ جولائی، اگست میں ہوتے تو حبس کی وجہ سے زیادہ مشکل پیش آتی،امید ہے کہ میچز کے دوران موسم سے زیادہ پریشانی نہیں ہوگی، کنڈیشنز لاہور قلندرز کیلیے زیادہ سازگار ہیں۔

طویل وقفے کے بعد کھیلنے پر کارکردگی کا تسلسل متاثر ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ فرق تو پڑتا ہے لیکن یہ صورتحال تمام ٹیموں کیلیے ہے، کافی کھلاڑی بھی تبدیل ہوگئے ہیں، لاہور قلندرز کے لیے خوش آئند بات یہ ہے کہ اچھا کمبی نیشن بن گیا،ہمارے پاس تجربہ کار اور باصلاحیت نوجوان بیٹسمین موجود ہیں، ٹاپ آرڈر میں سہیل اختر اور فخرزمان  ہوں گے، نمبر 3پر خلا پیدا ہوا ہے مگر کولم فرگوسن بھی ایک تجربہکار کھلاڑی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آغا سلمان اور ذیشان اشرف کے ساتھ تجربہ کار محمد حفیظ کی خدمات بھی ہمیں میسر ہیں، سب سے مثبت پہلو راشد خان کی واپسی ہے، دنیا کی ہر ٹی ٹوئنٹی ٹیم افغان آل راؤنڈر کی خدمات سے فائدہ اٹھانے کی خواہاں ہوتی ہے، اسپنرز میں راشد خان کا کوئی مقابل نہیں، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، دلبر حسین، احمد دانیال پیس اور ویری ایشن کے ہتھیاروں سے لیس ہیں، کسی فرنچائز ٹیم کے پاس اس طرح کی پیس بیٹری نہیں،ہم سازگارکنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔

کئی اسٹار کرکٹرز اسکواڈ میں شامل ہونے کے باوجود سہیل اختر کو کپتان بنانے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ 18 میں سے 9پلیئرز لاہور قلندرز کے اپنے پلیٹ فارم سے ہی آگے آئے ہیں، سہیل تمام کھلاڑیوں کی صلاحیتوں اور ان سے فائدہ اٹھانے کے بارے میں اچھی طرح جانتے ہیں، انھوں نے اپنی کارکردگی سے کپتانی کا حق ادا کیا ہے،وہ ابوظبی کپ میں بہترین پلیئر قرار پائے تھے،یہ ان کا فیورٹ وینیو رہا ہے، اسی لیے پی ایس ایل6 کے باقی میچز میں بھی سہیل سے بہتر کارکردگی کی امیدیں وابستہ ہیں۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ محمد حفیظ نے40سال کی عمر میں بھی سیکھنے اور کارکردگی میں بہتری لانے کی کوشش جاری رکھی،نئے اسٹروکس میں مہارت حاصل کرنے کے ساتھ پاور بھی لائے، جنوبی افریقہ میں پچز بیٹنگ کے لیے سازگار نہیں تھیں،زمبابوے میں تو گیند بیٹ ہی پر نہیں آرہی تھی، ابوظبی کی کنڈیشنز محمد حفیظ کے لیے بھی سازگار ہوں گی،پوری امید ہے کہ وہ بہترین کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوں گے۔

پی ایس ایل6:قلندرز مسائل حل ہونے پر مسرور

عاطف رانا پی ایس ایل 6کے مسائل حل ہونے پر مسرور ہیں،لاہور قلندرز کے چیف ایگزیکٹیو کا کہنا ہے کہ پی سی بی کا ابوظبی میں میچز کے اضافی اخراجات برداشت کرنا خوش آئند ہے،ساتویں ٹیم متعارف کرانے کا ابھی مناسب وقت نہیں،کمزور بنیاد پر نئی منزل کی تعمیر ٹھیک نہیں ہوگی، پہلے سے موجود فرنچائزز کے مالی مفادات کو تحفظ دینا چاہیے۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹwww.cricketpakistan.com.pk کے پروگرام ’’کرکٹ کارنر ود سلیم خالق‘‘ میں گفتگوکرتے ہوئے لاہور قلندرز کے چیف ایگزیکٹیو عاطف رانا نے کہاکہ پی ایس ایل6کا رواں سال ہی مکمل ہونا بہت ضروری تھا، پاکستان میں کوروناکیسز بڑھتے دیکھ کر فرنچائزز نے ’’بی‘‘ پلان کے طور پر یو اے ای میں مقابلوں کی تجویز دی تھی، این سی او سی نے کراچی میں مقابلے کرانے کی اجازت نہیں دی تو ابوظبی میں انعقاد کا فیصلہ ہوا۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پی سی بی کا یواے ای میں میچز کی وجہ سے ہونے والے اضافی اخراجات برداشت کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، چیئرمین احسان مانی پی ایس ایل کو دنیا کی بہترین لیگ بنانا چاہتے ہیں، پرستار بھی بہت خوش ہیں، پاکستان کا ایک اچھا برانڈ بن گیا، اس سے ملک کا امیج بہتر بنانے میں بھی مدد ملی، بورڈکو مالی فائدہ بھی ہو رہا ہے، اگر نمبر ون لیگ بننا ہے تو تمام اسٹیک ہولڈرز کے مفادات کا خیال رکھنا ہوگا، بورڈ کا مسائل کے حل کیلیے ارادہ نظر آرہا ہے، امید کرتے ہیں کہ باہمی بات چیت سے بہتر راستہ نکل آئے گا۔

ایک سوال پر عاطف رانا نے کہا کہ کسی بھی کمزور بنیاد پر عمارت کی منزلیں بڑھاتے جانا تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے، بہتر یہی ہوگا کہ پہلے سے موجود فرنچائزز کے مالی استحکام کیلیے اقدامات اٹھائے جائیں، اس کے بعد ساتویں، آٹھویں یا نویں ٹیم لانے میں بھی کوئی حرج نہیں، فی الحال اس کیلیے ابھی مناسب وقت نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ راشد خان کو باقی میچز کیلیے واپس لانے میں کوچ عاقب جاوید اور چیف آپریٹنگ آفیسر ثمین رانا نے اہم کردار ادا کیا،وہ ایک شاندار کرکٹر اور بہترین انسان ہیں، انھوں نے سہیل اختر کو موزوں ترین کپتان قرار دیا۔