news
English

بابراعظم کو کپتانی سےہٹانے کا مطالبہ، یوسف کی ’’شعیب ملک‘‘ پرکڑی تنقید

ورلڈکپ ایونٹ کے دوران آل راؤنڈر کو ایسا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے تھا، سابق کرکٹر 

بابراعظم کو کپتانی سےہٹانے کا مطالبہ، یوسف کی ’’شعیب ملک‘‘ پرکڑی تنقید

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق مڈل آرڈر بیٹر محمد یوسف نے بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے کے مطالبے پر شعیب ملک کو سخت تنقید کا نشانہ بناڈالا۔ 
مقامی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق کرکٹر محمد یوسف نے کہا کہ ورلڈکپ ایونٹ کے دوران شعیب ملک کو بابراعظم کو کپتانی سے ہٹانے کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔ 
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 1983، 1987 میں کپتانی کے فرائض نبھائے لیکن قومی ٹیم ورلڈکپ نہیں جیت سکی، 1992 میں دوبارہ قیادت کی ذمہ داری عمران خان کو ملی اور ہم فاتح ٹھہرے۔ 
محمد یوسف نے کہا کہ بابراعظم اپنی بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے کے بعد اس مقام پر پہنچا ہے، اس کو چیئرمین سے اچھے روابط کی وجہ سے کپتانی نہیں ملی بلکہ میرٹ پر ملی ہے۔ 
اس سے پہلے گزشتہ دنوں بھارت کے خلاف میچ میں بدترین شکست پر آل راؤنڈر شعیب ملک نے بابراعظم سے کپتانی چھوڑنے کا مطالبہ کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ وہ بطور کپتان آؤٹ آف دی باکس نہیں سوچتے، بابر مسلسل کپتانی کررہے ہیں لیکن ٹیم کی کارکردگی میں کوئی بہتری نہیں آرہی وہ بطور کھلاڑی پاکستان کیلئے بہت کچھ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں مگبر کپتانی کے دبائو میں وہ بطور بیٹر بھی پرفارم نہیں کر پارہے۔ 
شعیب 
ملک کا مزید کہنا تھا کہ بابراعظم کے کپتانی چھوڑنے کے بعد شاہین شاہ آفریدی کو ون ڈے میں قومی ٹیم کی قیادت سنبھالنی چاہیے۔