سابق کپتان مصباح الحق نے اعظم اورشاہین آفریدی دونوں کی کپتانی کی تبدیلیوں کو ہینڈل کرنے پر تنقید کرتے ہوئے اس عمل کو کھلاڑیوں اور ٹیم کے لیے پریشان کن قرار دیا۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان صباح الحق کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاں جس طریقے سے کپتان کو بدلاجاتا ہے اس کا اثر کھلاڑیوں پر پڑتا ہے۔ سابق کپتان نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ کوچ ملکی لائیں یا غیر ملکی، پہلے یہ دیکھیں کہ ٹیم کو کس کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی کی کپتانی کے حوالے سے اپنی رائے پیش کردی۔
مصباح الحق نے کہا کہ ’بابراعظم کو کپتانی سے ہٹانا غلط فیصلہ تھا، شاہین شاہ آفریدی کو اب کپتانی سے ہٹانا بھی غلط فیصلہ ہے۔ مصباح الحق کا خیال ہے کہ قیادت میں مسلسل تبدیلیوں کے بعد ٹیم کے حوصلے متاثر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ "کپتانی میں تبدیلیاں کھلاڑیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں جس کے نتیجے میں ٹیم متاثر ہوتی ہے۔"
دائیں ہاتھ کے بلے باز نے کوچ کی تقرری کے بارے میں اپنی رائے پیش کرتے ہوئے کہا کہ "اپنی ٹیم کو دیکھیں اور فیصلہ کریں کہ ان کے لیے کون سی کوچنگ بہترین ہے۔ کوچز کو اپنی ٹیم کے لیے سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے چاہئیں۔،،
انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد مصباح الحق خود بھی قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر رہ چکے ہیں۔
ایک ساتھ دو عہدے رکھنے کے لیے انہیں اپنی اہلیت پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ میانوالی میں پیدا ہونے والے بلے باز نے کوچ کی طویل مدت کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا کیونکہ وہ ایک ایسا فرد چاہتے ہیں جو طویل مدتی بنیادوں پر قومی ٹیم کے لیے خدمات انجام دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی قومی ٹیم کے نئے کوچ کے طور پر آتا ہے اسے اپنے کھیل کے انداز کو قائم کرنے اور ٹیم کو استحکام فراہم کرنے کے لیے لمبی ریس کا گھوڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "اگر دونوں مل کر کام کریں گے تو ٹیم میں بہتری آئے گی"۔
واضح رہے کہ گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی کے نام ریڈ اینڈ وائٹ بال کرکٹ کے اگلے کوچ کے طور پر میڈیا پر گردش کر رہے ہیں۔ حتمی فیصلہ آنے والے دنوں میں سامنے آئے گا۔