سابق کپتان نے مجھے ڈانٹا نہیں بلکہ میری بالنگ کی تعریف کی تھی، محمد عامر
مقامی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں قومی ٹیم کے سابق پیسر محمد عامر نے شاہد آفریدی کے بابراعظم سے متعلق دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ شاہد بھائی نے مجھے میچ کے بعد پیغام بھیجا تھا جس میں میری بالنگ کی تعریف کی گئی تھی اور فٹنس سے متعلق سوال پوچھا گیا تھا، لیکن ‘بابر کا سامنا کیسے کریں گے’ جیسی باتیں… یہ ان کے میسج کا حصہ نہیں تھیں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں میچ کے دوران گرما گرمی ہوئی تھی لیکن میں نے بابر کو کیا نقصان پہنچایا ہے؟ مجھے یہ بہت عجیب لگا، مجھے نہیں معلوم کہ شاہد بھائی کیا سوچ رہے تھے البتہ میرا اندازہ ہے کہ وہ تھوڑا جلدی بولتے ہیں اس لیے کوئی غلطی ہوئی‘‘۔
دوسری جانب شاہد آفریدی کی جانب سے دیئے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آٹھویں ایڈیشن میں کراچی کنگز کے فاسٹ بولر محمد عامر نے پشاور زلمی کے کپتان بابراعظم کے ساتھ فیلڈ میں تلخ رویہ اختیار کیا تھا جس پر ان کی سرزنش کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ اکثر کھلاڑیوں کو اچھے یا بُرے کھیل پر پیغامات بھیجتا ہوں، عامر کو بھی اس کے رویے کی وجہ سے ڈانٹا، میں نے ان سے کہا کہ کیا یہ کوئی طریقہ ہے جس قسم رویہ آپ اختیار کررہے ہیں، اللہ تعالیٰ نے آپ کو عزت دی، دوسرا موقع دیا۔
سابق کپتان نے مزید کہا تھا کہ کرکٹ میچز فیملیز اور بچے بھی دیکھ رہے ہوتے ہیں، آپ کے بُرے الفاظ کا کیا اثر پڑے گا، جہاں تک بابر کا تعلق ہے اگر آپ کو قومی ٹیم میں واپس آنا ہے تو پھر ان کی قیادت میں کھیلنا ہوگا۔ ایسی حرکتوں سے کیا آپ نظریں ملا سکیں گے، جس کے جواب میں عامر نے معذرت کرنے کے ساتھ سمجھانے پر شکریہ بھی ادا کیا تھا۔
کراچی کنگز کے فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ میرے اور بابراعظم کے درمیان افہام و تفہیم اور احترام کا رشتہ ہے، ان کے لیے کبھی کوئی بری خواہش یا دشمنی نہیں رہی، اس کے باوجود عوامی تاثر اکثر انہیں دشمن کے طور پر پیش کرتا ہے، جوکہ غلط ہے۔