فاسٹ بولرنے لیگز میں بہتری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے احتیاط سے ٹی 20 لیگز کا انتخاب کرنے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر کا کہنا ہے کہ لیگز میں اگر صرف پیسے مل رہے ہوں اور کھیل کا معیار نہ ہو تو اس کا کوئی فائدہ نہیں، پلیئرز کو بطور پروفیشنل دیکھنا ہوگا کہ کونسی لیگ کھیلنی ہے اور کونسی نہیں، یہ دیکھنا بھی ضروری ہے کہ لیگ کھیل کر کھلاڑی کی پرفارمنس میں کوئی بہتری بھی آ رہی ہے یا نہیں، میرا ماننا ہے کہ 2 یا 3 لیگز کھیلیں لیکن ایسی کہ جس سے کرکٹ بہتر ہو اور آپ کو بریک بھی ملے۔
ایک مقامی اسپورٹس چینل کو انٹرویو میں قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے معیاری ٹی ٹونٹی لیگز کھیلنے کی وجہ بتائی اور کھلاڑیوں کو پیشہ ورانہ طور پر معیاری لیگز سے رجوع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
محمد عامر نے کہا کہ "کھلاڑیوں کو ایک پروفیشنل کے طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے جو اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ کون سی لیگ میں کھیلنا ہے اور کون سی نہیں کیونکہ لیگ میں ہونے والی بہتری کو دیکھنا بھی ضروری ہے۔"
انہوں نے کہا کہ "اپنی محنت کا معاوضہ لینا اچھی بات ہے لیکن اگر کھیل کا معیار نہیں ہے تو یہ فائدہ مند نہیں ہے۔ دو سے تین لیگ کھیلیں لیکن اس طرح کھیلیں جس سے آپ کی کرکٹ میں بہتری آئے اور وقفہ بھی ملے کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ فاسٹ بولر کے لیے وقفہ ضروری ہے ورنہ انجری ہو سکتی ہے۔"
پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے اپنا پہلا سیزن کھیلنے والے محمد عامر نے سیزن 9 کی کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئےکہا کہ "فرنچائز کرکٹ میں سب سے اہم چیز ایک بہترین امتزاج بنانا ہے۔ کوئٹہ کے پاس بولنگ اور بیٹنگ دونوں کے ماہر ہیں۔"
سعود شکیل ایک مثبت اضافہ ثابت ہوا ہے۔ لوگوں کو سعود کے بارے میں شکوک و شبہات تھے لیکن اس نے حیران کن فیصلوں سے خود کو ثابت کیا۔ بیٹنگ اور بولنگ میں پاور پلے دونوں اہم ہیں۔ ہمارے اسپنرز مڈل اوورز میں مسلسل وکٹیں لے رہے ہیں۔ کوئٹہ کی کامیابی کی وجہ اس کا بہترین امتزاج ہے۔"
اپنی بات چیت میں محمد عامر نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے کراچی کنگز کیخلاف میچ کیوں نہیں کھیلا۔
انہوں نے کہا کہ "میں مسلسل کرکٹ کھیل رہا ہوں اور ہیڈ کوچ شین واٹسن نے مقابلے کے بعد وقفہ لینے کے بجائے ابھی وقفہ لینے کا مشورہ دیا جس کی وجہ سے اس دن میچ کھیلنے کے بجائے آرام کیا۔"
انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کے حوالے سے محمد عامر نے کہا کہ "میں واپسی کے بارے میں نہیں سوچ رہا۔ میں اپنی فیملی کے ساتھ معیاری وقت گزارنا چاہتا ہوں۔"
محمد عامر نے امریکا اورویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024 کے حوالے سے کہا کہ "پاکستان کے پاس اچھے ٹی ٹوئنٹی بولرز ہیں اور جون سے شروع ہونے والے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں عمدہ کارکردگی دکھاسکتے ہیں۔"
محمد عامر نے حارث رؤف کے حوالے سے اظہارِخیال کرتے ہوئے کہا کہ "حارث رؤف کے معاہدے کا معاملہ بند دروازوں کے پیچھے بہتر طور پر حل ہوجاتا۔ کھلاڑیوں اور بورڈز کے درمیان معاملات کو عوامی سطح پر نہیں لانا چاہیے۔،،