news
English

پرتھ ٹیسٹ میں ناکامی، محمدحفیظ کا سرفراز کی ناقص کارکردگی کا دفاع

سرفرازاحمد دو اننگز میں صرف 3 اور 4 رنز بنا سکے اور دونوں بار مچل اسٹارک کا شکار بنے۔

پرتھ ٹیسٹ میں ناکامی، محمدحفیظ کا سرفراز کی ناقص کارکردگی کا دفاع

پرتھ ٹیسٹ میں قومی ٹیم کی ناکامی کے بعد ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کی ناقص کارکردگی کے دفاع میں سامنے آگئے۔ ٹیم ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ صرف ایک میچ کی کارکردگی کی بنا پر فیصلہ نہیں کرسکتے، محمد رضوان اچھا کھیل سکتے ہیں، ان کی اسکواڈ میں شمولیت کا فیصلہ سڈنی میں کنڈیشنز اور پچ کو دیکھ کریں گے۔ 
پاکستانی ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ نے وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کی ناقص کاکردگی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ صرف ایک میچ کے بعد بالکل مختلف نہیں سوچے گی۔ سرفراز کو بلے سے کارکردگی دکھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ دائیں ہاتھ کے بلے باز دو اننگز میں صرف 3 اور 4 رنز ہی بنا سکے اور دونوں بار مچل اسٹارک کا شکار بنے۔ 
محمد حفیظ نے سرفرازاحمد کی شمولیت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستانی کرکٹ کو بہت کچھ دیا ہے اور گزشتہ چند مہینوں میں بہترین کارکردگی دکھانے والے بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔
محمد حفیظ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’سرفراز نے پاکستان کے لیے کافی پرفارمنس دی، پاکستان میں ہونے والی نیوزی لینڈ کی سیریز میں وہ شاندار پلیئر رہے ہیں، تاہم بدقسمتی سے یہ میچ (پرتھ ٹیسٹ) سرفراز کے لیے ہماری توقعات کے مطابق اچھا ثابت نہیں ہوا۔"
محمد حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ “ہم ایک میچ کے بعد بالکل مختلف انداز میں سوچنا شروع نہیں کرسکتے۔ سرفراز نئےکھلاڑی نہیں ہیں وہ اس سے قبل آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے دورے کر چکے ہیں۔ وہ ان حالات سے لاعلم نہیں ہیں کہ ہم یہ کہہ دیں کہ وہ ایڈجسٹ کرنے کے لئے جدوجہد کریں گے۔ ہاں یہ حقیقت اپنی جگہ پر موجود ہے کہ انہوں نے بلے باز اور کیپر کے طور پر توقعات کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہمیں کسی کی مہارت پر شک کرنا شروع کر دینا چاہیے اور یہ کہنا چاہیے کہ وہ صرف مخصوص حالات میں ہی کھیل سکتے ہیں۔،،
واضح رہے کہ کینگروز کے 450 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم صرف 89 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی، مہمان ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ سعود شکیل نے 24 رنز بنائے۔ پاکستان کی 1995ء کے بعد آسٹریلیا میں پہلا ٹیسٹ جیتنے کی کوشش نیتھن لائن نے ناکام بنادی اور پاکستانی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کرکرے رکھ دیا۔