news
English

پاکستانی کا پیس مضبوط اور اسپن ڈیپارٹمنٹ کمزورہے، محمد کیف کا تجزیہ

سابق بھارتی کرکٹر محمد کیف نے پاکستان کے پیس ڈپارٹمنٹ کی دل کھول کر تعریف کی، اسپن بولنگ کی طاقت پر سوال اٹھائے۔

پاکستانی کا پیس مضبوط اور اسپن ڈیپارٹمنٹ کمزورہے، محمد کیف کا تجزیہ

سابق بھارتی کرکٹر محمد کیف نے پاکستان کے باؤلنگ اٹیک کی طاقت اور کمزوریوں سمیت دونوں شعبوں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ سابق بھارتی کرکٹرنے پاکستانی بولنگ لائن کی تعریف کے ساتھ ساتھ کمزوریوں اور خامیوں کی نشادہی بھی کی۔ 
مقامی اسپورٹس چینل پر دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کیلئے منتخب ہونے والی پاکستانی ٹیم کا تجزیہ کرتے ہوئے سابق بھارتی کرکٹر محمد کیف نے کہا کہ گرین شرٹس کی طاقت انکی تیز گیند بازی ہے، حارث، ںسیم اور شاہین موجودگی میگاایونٹ میں پاکستان کیلئے بہت مددگار ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی اس وقت بڑی کمزوری ان کا اسپن اٹیک ہے کیونکہ شاداب کی بالنگ میں کاٹ نظر نہیں آرہی ہے جبکہ محمد نواز بھی بال کو ٹرن نہیں کرپارہے۔،، 
تفصیلات کے مطابق ایک مقامی اسپورٹس چینل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران، محمد کیف نے قومی ٹیم کے باؤلنگ اٹیک کی طاقت اور کمزوری کے بارے میں بصیرت افروز گفتگو کی، جس میں ان کے اسپن اور پیس دونوں شعبوں کو شامل کیا گیا۔ 
سابق بھارتی کرکٹر کا کہنا تھا کہ ان کی طاقت ان کی تیز گیند بازی میں ہے۔ حارث رؤف بھی ہیں، شاہین آفریدی بھی ہیں، نسیم شاہ بھی فٹ ہیں۔ اگرچہ نسیم شاہ ورلڈ کپ اسکواڈ میں نہیں تھے، لیکن باؤلنگ میں ان کی کمی محسوس کی گئی، وہ ایک اچھے باؤلر ہیں اور ان کی طاقت ان کی تیز گیند بازی میں ہے۔ امریکہ میں باؤنسی پچز کے ساتھ، ان کے تیز گیند باز وہاں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
محمد کیف نے مزید کہا کہ ان کی کمزوری ان کے اسپن بولنگ کے شعبے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاداب خان کی گیند لائن پر نہیں آ رہی اور محمد نواز کی گیند زیادہ ٹرن نہیں کر پا رہی ہے، اس لیے ان کا اسپن بولنگ کا ڈیپارٹمنٹ خاصا کمزور ہے۔،، 
بلے بازی کے معاملے میں، سابق کرکٹر نے دباؤ کے حالات میں پاکستان کی کمزوری کو اجاگر کیا، خاص طور پر جب زبردست اہداف کا تعاقب کرنا ہوتا ہے تو پاکستانی ٹیم دبائو میں نظر آتی ہے۔  
محمد کیف نے کہا کہ اگر ٹورنامنٹ کے دوران پاکستان کی بالنگ لائن فیل ہوتی ہے تو ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ لائن کمزور پڑ جاتی ہے کیونکہ بڑے ہدف کو دیکھ کر گرین شرٹس ہمیشہ دباؤ میں آجاتے ہیں۔،،  
واضح رہے کہ آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ 2024 کا آغاز یکم جون سے ہوگا جسکی میزبانی امریکا اور ویسٹ انڈیز مشترکہ طور پر کریں گے، میگا ایونٹ میں دنیا بھر سے 20 ٹیمیں اپنے جوہر دکھائیں گی۔ 
گروپ اے میں پاکستان کو روایتی حریف بھارت کے علاوہ امریکا، کینیڈا اور آئرلینڈ سے مقابلے کا چیلنج درپیش ہوگا۔