news
English

بابراعظم کا نائب کون؟ قیادت کا ’’میوزیکل چیئر گیم‘‘ پھرسے شروع ہوگیا

کراچی: قومی ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان کے لئے میوزیکل چیئر گیم پھر سے شروع ہوگیا۔

بابراعظم کا نائب کون؟ قیادت کا ’’میوزیکل چیئر گیم‘‘ پھرسے شروع ہوگیا

پی سی بی نے افغان ٹیم سے ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے ناتجربہ کار کرکٹرز پر مشتمل اسکواڈ کو یو اے ای بھیجا، بابر اعظم کی عدم موجودگی میں شاداب خان نے قیادت کے فرائض سنبھالے، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی بھی اسکواڈ کا حصہ نہ تھے۔ 

پاکستان کو تاریخ میں پہلی بار افغانستان سے میچ اور پھر سیریز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، اس دوران ایک میڈیا کانفرنس میں شاداب نے کہا کہ ’’اب سب کو بابر اور رضوان کی اہمیت کا اندازہ ہو گیا ہو گا‘‘ ان کے اس بیان کو بورڈ میں پسندیدگی کی نگاہ سے نہیں دیکھا گیا،اب انھیں نائب کپتان کے عہدے سے بھی ہٹانے کی باتیں ہو رہی ہیں۔

اس حوالے سے رابطہ کرنے پر ایک آفیشل نے کہا کہ شاداب کی زیرقیادت پاکستان ٹیم کی کارکردگی اچھی نہیں رہی، ان کے بعض فیصلے بھی درست نہیں تھے، گو کہ ابھی انھیں نائب کپتانی سے ہٹانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا لیکن اگر ایسا کیا گیا بھی تو وجہ ناقص کرکٹنگ ہوگی،ادھر شاداب کو بھی بطور کپتان من پسند پلیئرز نہیں ملے تھے۔

سلیکٹرز نے اسکواڈ منتخب کرتے ہوئے ان سے رائے نہیں لی بلکہ قیادت سونپنے کا بھی خاصی تاخیر سے بتایا تھا، وہ سمجھتے ہیں کہ شکست کا ملبہ ان پر ڈالنا درست نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق شان مسعود اس دوڑ میں شامل نہیں ہیں، پہلے انھیں جب نیوزی لینڈ سے ہوم سیریز میں نائب کپتان بنایا گیا تو طوفان برپا ہوگیا تھا، بابر اور اس وقت کے چیف سلیکٹر شاہد آفریدی نے انھیں ابتدائی میچز میں کھلایا بھی نہیں تھا، اب خود شان کپتانی سے دور رہ کر اپنے کھیل پر ہی مکمل توجہ دینا چاہتے ہیں۔

عماد وسیم کو بورڈ کی ایک اعلیٰ شخصیت سپورٹ کر رہی ہے لیکن بابر انھیں پسند نہیں کرتے، پی ایس ایل میں کراچی کنگز کی قیادت کے معاملے پر اختلافات سامنے آئے تھے،عماد کی افغانستان سے سیریز کے لیے قومی ٹیم میں واپسی ہوئی اور انھوں نے اچھا پرفارم کیا تھا، کراچی کنگز کی پی ایس ایل میں ان کی زیرقیادت کارکردگی بھی اچھی نہیں رہی اور 6 ٹیموں میں پانچواں نمبر رہا تھا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ شاہین شاہ آفریدی نائب کپتان بننے کے مضبوط امیدوار ہیں، انھوں نے مسلسل 2 برس لاہور قلندرز کو پی ایس ایل کا چیمپئن بنوایا ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وقت آدھی ٹیم کپتانی کے چکر میں پڑ چکی ہے، اس کا ذمہ دار بورڈ کو ہی قرار دیا جا رہا ہے جس نے بابر اعظم کو زبردستی آرام کرایا اور اس سے قبل بغیر پوچھے شان کو ان کا نائب مقرر کیا تھا، بابر موجودہ حالات سے خوش نہیں مگر تنازعات سے بچنے کے لیے لب کشائی سے گریز کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے رابطے پر سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر راشد لطیف نے کہا کہ اس وقت ٹیم کی کپتانی کے حوالے سے کنفیوژن بہت زیادہ ہے، پی سی بی کو چاہیے کہ جلد اس معاملے کو حل کرے، نیوزی لینڈ سے سیریز کا اعلان کرتے ہوئے ورلڈکپ تک کپتان کا بھی تقرر کر دینا چاہیے، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ نائب کپتان کی کوئی اہمیت نہیں ہے، اگر مکی آرتھر کو بھی بنا دیں تو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔